تقریر رکوانے میں سیاسی جماعت یا اسٹیبلشمنٹ کا عمل دخل نہیں، مولانا طارق جمیل
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
آفیشل اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا طارق جمیل کی کسی تقریر روکنا جماعت کا ایک اندرونی معاملہ ہے جس کا تعلق ’تبلیغ والوں‘ کی نا اہلی سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے سوشل میڈیا کے آفیشل اکاؤنٹ سے وضاحت جاری کی گئی ہے۔ آفیشل اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا طارق جمیل کی کسی تقریر کو نہ کسی سیاسی جماعت نے روکا ہے، نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کا کوئی عمل دخل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اندرونی ’تبلیغ والوں‘ کی نا اہلی کا معاملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام وی لاگرز اور یوٹیوبرز سے گزارش ہے کہ غیر مصدقہ باتوں کو پھیلانے سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا 2 صفحات کا حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس جہانگیری کو کام سے روکا جا رہا ہے، اس کیس میں حساس نوعیت کے سوالات ہیں، جج کی اہلیت سے متعلق سوال ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم جوڈیشنل کونسل میں شکایت بھی زیر التوا ہے۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم دیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے 21 اکتوبر کو معاونت طلب کی گئی ہے جبکہ ایک اور درخواست گزار کی کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کی گئی ہے۔