امریکہ غیرقانونی صیہونی قبضے کو مستحکم کرنا چاہتا ہے، جمیل مزھر
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
سیکرٹری جنرل ایرانی سپریم قومی سلامتی کونسل کیساتھ ملاقات میں پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ امریکہ غیر جانبدار ثالث نہیں بلکہ خود بھی غزہ پر صیہونی قبضے کو مزید مستحکم کرنیکی کوشش مصروف ہے! اسلام ٹائمز۔ پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزھر نے آج سیاسی بیورو کے اراکین پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کی سربراہی میں تہران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے و ایرانی سپریم قومی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی اکبر احمدیان کے ساتھ ملاقات و گفتگو کی ہے۔ اس ملاقات میں علی اکبر احمدیان نے غزہ کے عوام کی استقامت و مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ قابض صیہونی رژیم انسانیت کے خلاف سب سے بڑے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے اور ان مجرمانہ کارروائیوں پر اس رژیم کے مجرم لیڈروں کو دنیا بھر کی آزاد اقوام کے سامنے جوابدہ بنایا جانا چاہیئے۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل نے اس بے مثال جرم میں فلسطینی عوام کا دفاع اور دشمن کے مقابلے میں قومی اتحاد برقرار رکھنے کو تمام مزاحمتی گروہوں کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ظالم پر فتح ایک سچا خدائی وعدہ ہے اور یہ وعدہ پورا ہو کر رہے گا۔ علی اکبر احمدیان نے قدس شریف کو صیہونی غاصبوں کے ہاتھوں سے آزاد کروانے کے لئے اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے بھرپور حمایت کا مطالبہ کیا اور تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت ایک انسانی و اسلامی فریضہ ہے جسے ہر ایک کو پورا کرنا چاہیئے۔
ادھر پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزھر نے بھی تاکید کی کہ امام خمینیرح نے اسلامی انقلاب کے پلیٹ فارم سے مسئلہ فلسطین کو دنیا بھر میں زندہ کیا اور مزاحمتی محاذ بھی اسی خالص اسلامی فکر کا مرہون منت ہے۔ انہوں نے امریکہ کی حمایت سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری صیہونی جنگی جرائم کی شدت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غیر جانبدار ثالث نہیں ہے بلکہ وہ خود غزہ پر ناجائز صیہونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش میں ہے۔ پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے تاکید کی کہ صیہونی مجرموں نے بے رحمانہ قتل عام کے ساتھ ساتھ غزہ کے تمام بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کر ڈالا ہے لیکن فلسطینی قوم نے بھی اس طرح کے دباؤ میں بھرپور مزاحمت کی ہے اور وہ ان شاء اللہ کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اپنی گفتگو کے آخر میں جمیل مزھر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی گروہوں نے بھی صیہونی سازشوں کو پہچانتے ہوئے دشمن کے خلاف اپنی چوکسی اور اتحاد کو ہر صورت برقرار رکھا ہوا ہے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی سپریم سیکرٹری جنرل ہوئے کہا کہ جمیل مزھر
پڑھیں:
سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط رہا، جس کی بنیادی وجہ سعودی عرب سے 6 ارب ڈالر کی مالیاتی سہولت اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ 20 ارب ڈالر تک تجارت بڑھانے پر اتفاق قرار دیا جا رہا ہے۔
ان دونوں مثبت خبروں نے نہ صرف مارکیٹ کے مجموعی رجحان کو سہارا دیا بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی بحال کیا۔
مالیاتی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی مارکیٹ میں استحکام پیدا کیا۔ اس کے ساتھ حقیقی مؤثر شرح مبادلہ (ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ) انڈیکس میں بہتری آنے سے سپلائی کے بہتر ہونے کے آثار نمایاں ہوئے۔
ہفتہ وار کاروباری سرگرمیوں کے دوران ڈالر کی قدر میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 10 پیسے گھٹ کر 280.91 روپے پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 10 پیسے کم ہو کر 281.95 روپے رہی۔ اس طرح دونوں مارکیٹوں کے درمیان ریٹ کا فرق بغیر کسی تبدیلی کے 1.04 روپے پر برقرار رہا۔
برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی۔ انٹربینک ریٹ 4.88 روپے گھٹ کر 369.17 روپے جب کہ اوپن مارکیٹ ریٹ 4.35 روپے کم ہو کر 374.23 روپے پر بند ہوا۔ یورو کی قدر میں بھی کمی دیکھی گئی جہاں انٹربینک میں 1.66 روپے کمی سے ریٹ 324.76 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 1.46 روپے کمی سے 328.75 روپے تک پہنچ گیا۔
اسی طرح سعودی ریال اور اماراتی درہم کے ریٹس میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انٹربینک میں ریال 2 پیسے کمی سے 74.90 روپے اور درہم 2 پیسے کمی سے 76.48 روپے کی سطح پر آگئے۔ اوپن مارکیٹ میں ریال 75.62 روپے جبکہ درہم 77.55 روپے پر مستحکم رہا۔