سیکرٹری جنرل ایرانی سپریم قومی سلامتی کونسل کیساتھ ملاقات میں پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ امریکہ غیر جانبدار ثالث نہیں بلکہ خود بھی غزہ پر صیہونی قبضے کو مزید مستحکم کرنیکی کوشش مصروف ہے! اسلام ٹائمز۔ پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزھر نے آج سیاسی بیورو کے اراکین پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کی سربراہی میں تہران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے و ایرانی سپریم قومی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی اکبر احمدیان کے ساتھ ملاقات و گفتگو کی ہے۔ اس ملاقات میں علی اکبر احمدیان نے غزہ کے عوام کی استقامت و مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ قابض صیہونی رژیم انسانیت کے خلاف سب سے بڑے جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے اور ان مجرمانہ کارروائیوں پر اس رژیم کے مجرم لیڈروں کو دنیا بھر کی آزاد اقوام کے سامنے جوابدہ بنایا جانا چاہیئے۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل نے اس بے مثال جرم میں فلسطینی عوام کا دفاع اور دشمن کے مقابلے میں قومی اتحاد برقرار رکھنے کو تمام مزاحمتی گروہوں کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ظالم پر فتح ایک سچا خدائی وعدہ ہے اور یہ وعدہ پورا ہو کر رہے گا۔ علی اکبر احمدیان نے قدس شریف کو صیہونی غاصبوں کے ہاتھوں سے آزاد کروانے کے لئے اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے بھرپور حمایت کا مطالبہ کیا اور تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت ایک انسانی و اسلامی فریضہ ہے جسے ہر ایک کو پورا کرنا چاہیئے۔

ادھر پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمیل مزھر نے بھی تاکید کی کہ امام خمینیرح نے اسلامی انقلاب کے پلیٹ فارم سے مسئلہ فلسطین کو دنیا بھر میں زندہ کیا اور مزاحمتی محاذ بھی اسی خالص اسلامی فکر کا مرہون منت ہے۔ انہوں نے امریکہ کی حمایت سے فلسطینی عوام کے خلاف جاری صیہونی جنگی جرائم کی شدت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غیر جانبدار ثالث نہیں ہے بلکہ وہ خود غزہ پر ناجائز صیہونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش میں ہے۔ پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے تاکید کی کہ صیہونی مجرموں نے بے رحمانہ قتل عام کے ساتھ ساتھ غزہ کے تمام بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کر ڈالا ہے لیکن فلسطینی قوم نے بھی اس طرح کے دباؤ میں بھرپور مزاحمت کی ہے اور وہ ان شاء اللہ کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اپنی گفتگو کے آخر میں جمیل مزھر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی گروہوں نے بھی صیہونی سازشوں کو پہچانتے ہوئے دشمن کے خلاف اپنی چوکسی اور اتحاد کو ہر صورت برقرار رکھا ہوا ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایرانی سپریم سیکرٹری جنرل ہوئے کہا کہ جمیل مزھر

پڑھیں:

آسیان ریجنل فورم پر پاکستان بھارت سفارتی ٹاکرا: ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کا بھارتی الزامات کا منہ توڑ جواب

آسیان ریجنل فورم پر پاکستان بھارت سفارتی ٹاکرا: ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کا بھارتی الزامات کا منہ توڑ جواب WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز

کولالمپور(آئی پی ایس )ملائشیا میں آسیان ریجنل فورم میں پاک بھارت سفارتی ٹاکرا۔ بھارتی وفد کے پاکستان پر بھونڈے الزامات پر ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ عمران صدیقی نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا بھارتی ریاستی دہشت گردی بے نقاب ہوچکی ہے۔ کلبھوشن بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ثبوت ہے۔ خطے میں امن کشمیر مسئلے کے حل سے ممکن ہے۔

ملائیشیا کے شہر پینانگ میں ہونے والے آسیان ریجنل فورم کے سینئر عہدیداروں کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت ایک بار پھر عالمی سطح پر آمنے سامنے آ گئے۔ بھارتی وفد کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات لگائے گئے، جس پر پاکستان کو جواب کا حق دیا گیا۔

پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل فارن سیکرٹری عمران احمد صدیقی نے بھارتی الزامات کو مثر انداز میں مسترد کیا اور بھارت کو کرارا جواب دیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا جب حکمت عملی بالی ووڈ سنیما کی نقل کرنے لگتی ہے تو پالیسی اپنا تمام اعتبار کھو دیتی ہے، اور وہم نظریہ میں بدل جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار پھر ہمیں دہشت گردی کے موضوع پر مشرقی پڑوسی سے ایک خطبہ دیا گیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت خود اس معاملے میں ایک متضاد رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔

عمران صدیقی نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی دعوے کو بے بنیاد اور غیر مصدقہ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور کہا کہ الزامات لگانا آسان ہے، مگر ثبوت دینا اصل تقاضا ہے۔ انگلی کی طرف اشارہ کرنا تجربے کی عکاسی کرتا ہے، نہ کہ حقیقت کی۔

انہوں نے کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اس کے اعترافات کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کے اندرونی کردار کو اجاگر کیا اور کہا کہ اگر خطے میں احتساب کا عمل شروع ہونا ہے، تو سب سے پہلے ان عناصر سے ہونا چاہیے جنہوں نے بغاوت کو ریاستی پالیسی، اور پروپیگنڈے کو سفارت کاری کا آلہ بنا رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی اصل جڑ کشمیر کا حل طلب مسئلہ ہے، اور بھارت کی تھیٹریکل فوجی مہم جوئیاں صرف توجہ ہٹانے کی کوششیں ہیں۔ عمران صدیقی نے انڈس واٹر ٹریٹی پر بھی بھارت کے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہا کہ بھارت نہ صرف دریاں پر غیر قانونی تعمیرات کر رہا ہے بلکہ طے شدہ ذمہ داریاں بھی پوری نہیں کر رہا۔

انہوں نے مزید کہا بھارت ایک ایسی ریاست ہے جو مذہب کو قانون اور غیر ملکی قبضے کو معمول میں بدلتی ہے، مگر پھر بھی امن کی بات ایسے کرتا ہے جیسے کوئی مبلغ ہو۔ اگر عالمی قیادت کا پیمانہ دوغلا ہو تو بھارت بلاشبہ مستقل نشست کا اہل سمجھا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے، شرجیل میمن یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے، شرجیل میمن وزیراعظم کل متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کریں گے بجٹ : ملٹری پنشن کی مد میں 66 ارب، سویلین پنشن کے بجٹ میں 9 ارب روپے کا اضافہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس ، وزرا اور پارلیمنٹیرینز کی بھاری بھرکم تنخواہوں پر وزیر خزانہ کا کیا موقف ہے؟ عیدالاضحی ،سی ڈی اے ورکرز کے اعزاز میں تقریب،وزیر داخلہ کی شرکت وزارت داخلہ کے تمام ذیلی اداروں کے مابین باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ایران کا مسئلہ بمباری سے نہیں بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہوں؛ ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستان فراہم کردہ انٹیلیجنس کے مطابق دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرتا ہے، امریکہ
  • آسیان ریجنل فورم پر پاکستان بھارت سفارتی ٹاکرا: ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ کا بھارتی الزامات کا منہ توڑ جواب
  • امریکہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیدیا
  • فلسطین میں شہادتیں بڑھ گئیں، اسرائیلی جارحیت برقرار
  • چیف جسٹس یخیی آفریدی کی مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مکہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات