لاہور؛ بیوی کو ٹوکے کے وار سے قتل کرنے والا سفاک شوہر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
لاہور:
بیوی کو ٹوکے کے وار سے قتل کرنے والا سفاک شوہر پولیس نے دھر لیا۔
صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں بیوی کو ٹوکے کے وار کر کے قتل کرنے والے سفاک شوہر کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے لرزہ خیز واردات کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انویسٹی گیشن صدر معظم علی کی سربراہی میں ملزم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔
انچارج انویسٹی گیشن تھانہ گرین ٹاؤن نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم نے گھریلو ناچاکی کی بنا پر اپنی بیوی نبیلہ بی بی کو ٹوکے کے وار کر کے بےدردی سے قتل کیا اور واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گیا تھا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے افسوسناک واقعے پر کہا کہ خواتین و بچوں پر تشدد اور قتل جیسے گھناؤنے جرائم میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ شواہد کی روشنی میں مضبوط چالان مرتب کر کے ملزم کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انویسٹی گیشن
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ، ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کیخلاف درخواست واپس
لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈکیتی کے ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت سے بچانے کی درخواست واپس کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے ملزم علی عباس کی جیل سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم علی عباس کو ڈسٹرکٹ جیل پاکپتن سے دوسرے مقدمے میں شامل کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ اگر ملزم دوسرے مقدمے میں شناخت ہو جاتا ہے تو عدالت اس کی گرفتاری کیسے روک سکتی ہے۔؟ اتنی سنسنی پھیلانے کی کیا ضرورت تھی جبکہ حقائق واضح نہیں کئے گئے، پولیس مقابلے کی مبینہ صورتحال میں حقیقت کیا ہے۔؟
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ اگر پولیس واقعی ملزم کو کسی فرضی مقابلے میں مارنے کا ارادہ رکھتی ہے تو عدالت کو اس کا بروقت نوٹس لینا چاہیے اور ملزم کی حفاظت کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ عدالت نے درخواست واپس کرتے ہوئے ملزم کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ درخواست میں ضروری ترمیم کریں اور دوبارہ پیش کریں تاکہ معاملے کی مزید سماعت کی جا سکے۔