آسٹریلوی بیٹر اسٹیو اسمتھ لارڈز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے غیر ملکی کھلاڑی بن گئے۔

گزشتہ روز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں مشکلات میں گھری آسٹریلوی کیلئے اسٹیو اسمتھ نے 66 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں 10 چوکے شامل تھے۔

اسٹیو اسمتھ میگا فائنل میں بیٹنگ کیلئے آئے تو آسٹریلوی ٹیم کے ابتدائی 3 بلےباز 46 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے تاہم انہوں نے اپنی اننگز جاری رکھیں اور ٹیم کا اسکور 146 تک پہنچادیا۔

بعدازاں بیو ویبسٹر 72 رنز بناکر ٹیم ٹوٹل 212 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

آسٹریلوی بیٹر اسٹیو اسمتھ لارڈز میں کھیلی گئی 10 اننگز میں 59.

10 کی اوسط سے 591 رنز بنا چکے ہیں، وارین بارڈسلے 575 رنز اب دوسرے نمبر پر چلے گئے جبکہ تاریخی وینیو پر گیری سوبرز نے 571 اور ڈان بریڈمین نے 551 رنز اسکور کیے تھے۔

اسمتھ انگلش سرزمین پر سب سے زیادہ 18 ففٹی پلس اسکور بنانے والے بیٹر بھی بن گئے ہیں، اس سے قبل یہ اعزاز سر ویوین رچرڈز اور ایلن بورڈر 17،17 ففٹیز کیساتھ دوسرے نمبر پر موجود تھے۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسٹیو اسمتھ ا سٹریلوی

پڑھیں:

شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت

ایک نئی اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شادی میں تاخیر سے شہری علاقوں میں رہنے والی پاکستانی خواتین میں موٹاپے کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ شادی کے بعد مرد و خواتین کا وزن بڑھتا ہے اور بعض جوڑوں میں شادی موٹاپے کا سبب بھی بنتی ہے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق سال 2012-13 اور 2017-18 کے پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں نصف سے زیادہ بالغ خواتین زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں لیکن شادی میں تاخیر کا اثر شہری خواتین کے وزن پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کم عمری میں شادی کرنے سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ کم عمری میں خواتین کی زرخیزی کی وجہ سے ان پر بچے پیدا کرنے کا دباؤ ہوتا ہے جب کہ ان میں تعلیم، صحت سے متعلق معلومات اور گھریلو فیصلے کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے۔

مذکورہ تحقیق یونیورسٹی آف یارک کی سربراہی میں کی گئی، اس میں بتایا گیا ہے کہ صنفی سماجی روایات اور شہری زندگی مل کر پاکستان میں موٹاپے کی شرح بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی میں تاخیر سے خواتین کو زیادہ تعلیم، خواندگی اور صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، اس سے وہ بہتر صحت مند عادات اپناتی ہیں اور غذائیت پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔
اسی طرح شادی میں تاخیر سے اکثر شوہر اور بیوی کے درمیان عمر کا فرق کم ہوتا ہے، جس سے خواتین کو خوراک سمیت گھر میں فیصلہ سازی کا زیادہ اختیار ملتا ہے۔

یہ تحقیق اس سے پہلے کے شواہد پر مبنی ہے کہ شادی میں تاخیر سے تعلیم، روزگار کے مواقع، فیصلہ سازی کی طاقت، خواتین کی صحت اور ان کے بچوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں تقریبا 40 فیصد خواتین 18 سال سے کم عمری میں شادی کر لیتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق شہری علاقوں میں رہنے والی خواتین کے لیے شادی میں ہر اضافی سال کی تاخیر سے موٹاپے کا خطرہ تقریباً 0.7 فیصد کم ہوتا ہے اور 23 سال یا اس کے بعد شادی کرنے والی خواتین اس سے زیادہ فائدہ حاصل کر پاتی ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ہونیاں اور انہونیاں
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
  • شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • ایشیا کپ: یو اے ای کا عمان کو جیت کیلئے 173 رنز کا ہدف
  • صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل
  • صاحبزادہ فرحان کا اعزاز، بمرا کو چھکا جڑنے والے پہلے پاکستانی بیٹر بن گئے
  • اسرائیل غزہ میں منظم طریقے سے بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے: غیرملکی ڈاکٹرز