تحریک انصاف کوئٹہ کے رہنماء رحیم کاکڑ کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ عوام و ملازم دشمنی کے سوا کچھ نہیں۔ آج ٹیکس کا بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جانا چاہئے تھا، مگر افسوس مسلط حکمرانوں نے عوام پر اضافی بوجھ ڈال کر انکی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کوئٹہ کے رہنماء محمد رحیم کاکڑ نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں امیروں کو ریلیف اور غریبوں کو ٹیکس کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے۔ غریبوں کے استعمال کی ہر چیز پر حتیٰ کی سولر پینل پر بھاری بھرکم ٹیکس لگا دیا گیا، جو شرمناک عمل ہے۔ جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں بجٹ میں سرکاری ملازمین کو خاطرخواہ ریلیف نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی، صوبائی اسمبلی اور سینیٹ ارکان کی تنخواہیں کئی سو گنا بڑھا دی گئیں، جبکہ سرکاری ملازمین کو نظرانداز کر دیا گیا۔ وفاقی بجٹ عوام و ملازم دشمنی کے سوا کچھ نہیں۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ آج ٹیکس کا بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جاتا، مگر افسوس مسلط حکمرانوں نے عوام پر اضافی بوجھ ڈال کر ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وفاقی بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وفاقی بجٹ دیا گیا

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام

اسلام آباد:

پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • تقاریر سے اسرائیل کاکچھ نہیں بگڑے گا، مسلم ممالک مشترکہ آپریشن روم بنائیں، ایران
  • اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
  • صیہونی افواج جان بوجھ کر بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے، غیر ملکی طبی ماہرین کی رپورٹ میں انکشاف