امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں ہوگا۔
مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں نمایاں اضافے کے بعد عمانی وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔امریکی اہلکاروں کو مشرقِ وسطیٰ سے اس لیے نکالا جا رہا ہے کیونکہ یہ ایک خطرناک علاقہ بن سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے  نے امریکی و عراقی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکا بغداد میں اپنے سفارت خانے کے انخلا کی تیاری کر رہا ہے اور خطے میں موجود اپنے فوجی اہلکاروں کے اہل خانہ کو بھی واپسی کی اجازت دے رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بحرین اور کویت سے رضاکارانہ انخلا کی اجازت دی ہے، جبکہ بدھ کی شب محکمہ خارجہ نے علاقائی کشیدگی کے باعث غیر ہنگامی امریکی سرکاری عملے کے انخلا کا حکم دیا۔

سینئر ایرانی سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ امریکی فوجی اہلکاروں کے اہل خانہ کا انخلا کسی خطرناک اقدام کی علامت نہیں بلکہ محض احتیاطی تدبیر ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، اعلامیہ جاری

ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات استنبول میں اختتام پذیر ہوگئے۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں اعلامیہ بھی جاری کر دیا۔

اعلامیے کے مطابق مذاکرات 25 تا 30 اکتوبر تک استنبول میں ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں ہوئے، چاروں فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا۔

ترکیہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ مزید اقدامات پر غور کے لیے 6 نومبر کو اعلیٰ سطح اجلاس استنبول میں ہوگا، تمام فریقین نے امن کے تسلسل اور خلاف ورزی کرنے والے فریق کے لیے سزاؤں پر اتفاق کیا۔

پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق، اعلامیہ جاری

افغانستان اور پاکستان نے استنبول میں 6 نومبر سے امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور اس موقع تک جنگ بندی قائم رکھنے پر اتفاق کیا ہے، یہ اعلان ترکیہ کے وزارتِ خارجہ نے کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ترکیہ اور قطر نے دونوں فریقوں کی شراکت کو سراہا، ترکیہ اور قطر نے دیرپا امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان نے استنبول میں 6 نومبر سے امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور اس موقع تک جنگ بندی قائم رکھنے پر اتفاق کیا ہے، یہ اعلان ترکیہ کے وزارتِ خارجہ نے کیا ہے۔

وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا تھا کہ تمام متعلقہ فریقین نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے نفاذ کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گا اور حتمی فیصلہ 6 نومبر 2025 کو استنبول میں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت
  • استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر، اعلامیہ جاری