امریکا نے مشرق وسطیٰ سے اپنے غیر سفارتی عملے کے رضاکارانہ انخلا کی منظوری دیدی۔

خبر ایجنسی کے مطابق بحرین اور عراق سے غیر سفارتی عملے کو انخلا کی ہدایت کی گئی ہے، عراق میں امریکی سفارتخانہ خالی کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق بحرین میں سفارتکاروں کی فیملیز کو امریکا واپس بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ سینٹرل کمانڈ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

امریکی حکام کی طرف سے سیکیورٹی صورتحال سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا، تجارتی جہازون کو آبنائے ہرمز اور خلیج فارس میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایران نے امریکی حملے کی صورت میں مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے کی دھمکی دے دی ہے۔

ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصر زادے نے کہا کہ امریکا سے جوہری معاہدہ نہ ہونے پر اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو امریکا کو اس خطے سے نکال کر رہیں گے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

مشرقِ وسطیٰ کی صورتِحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، برطانیہ

بیان میں ترجمان برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ برطانوی عملے کی حفاظت بلا شبہ ہماری اولین ترجیح ہے، برطانوی سفارت خانوں کے جزوی انخلاء یا کسی اور قسم کی نئی ہدایات ابھی نہیں دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانیہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر برطانوی وزیرِ اعظم کے ترجمان نے بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں ترجمان برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ برطانوی عملے کی حفاظت بلا شبہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ برطانوی سفارت خانوں کے جزوی انخلاء یا کسی اور قسم کی نئی ہدایات ابھی نہیں دی گئیں۔ 

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔ امریکی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ امریکی حکام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے، اسرائیل نے ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع امریکا کو دے دی ہے۔ امریکی میڈیا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر فوری ردِعمل کے طور پر عراق میں امریکی سائٹس پر حملہ کر سکتا ہے۔

صورتِ حال کے پیشِ نظر امریکا نے عراق میں امریکی سفارت خانہ جزوی طور پر خالی کروانے کے حوالے سے احکامات جاری کیے ہیں۔ دوسری جانب امریکی محکمۂ خارجہ اور محکمۂ دفاع نے فوجی خاندان کے اہلِ خانہ کو رضاکارانہ طور پر مشرق وسطیٰ چھوڑ نے کا اختیار دیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عراق، بحرین، کویت، عراقی کردستان کے شہر اربیل سے اضافی سفارتی عملے کو بلایا جا رہا ہے۔ امریکی وزیرِدفاع نے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی فوجی اہلکاروں کے اہلِ خانہ کو امریکا واپسی کی اجازت دے دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی دھمکی کے بعد امریکا کا عراق سے غیرسفارتی عملے کے انخلا کا اعلان
  • مشرقِ وسطیٰ کی صورتِحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، برطانیہ
  • ایران پرحملہ ہوا تو مشرق وسطی میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایران
  • ایران سے ممکنہ جنگ:امریکا کا عراقی‘کویت اور بحرین سمیت خلیجی ممالک سے سفارتی اور فوج کے ”غیر ضروری“ عملے اور خاندانوں کے انخلا کا عندیہ
  • مشرق وسطیٰ سے امریکی عملے کے انخلا کی وجوہات کیا ہیں؟
  • اسرائیل ایران پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے: امریکی میڈیا
  • مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ؟ امریکا نے غیر سفارتی عملہ واپس بلانے کی اجازت دے دی
  • ایران پر حملہ ہوا تو مشرق وسطیٰ میں موجود تمام امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی وزیر دفاع
  • حملہ ہوا تو مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنائیں گے، ایرانی وزیر دفاع