امریکا کی مشرق وسطیٰ سے غیر سفارتی عملے کے انخلا کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
امریکا نے مشرق وسطیٰ سے اپنے غیر سفارتی عملے کے رضاکارانہ انخلا کی منظوری دیدی۔
خبر ایجنسی کے مطابق بحرین اور عراق سے غیر سفارتی عملے کو انخلا کی ہدایت کی گئی ہے، عراق میں امریکی سفارتخانہ خالی کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق بحرین میں سفارتکاروں کی فیملیز کو امریکا واپس بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ سینٹرل کمانڈ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
امریکی حکام کی طرف سے سیکیورٹی صورتحال سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا، تجارتی جہازون کو آبنائے ہرمز اور خلیج فارس میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایران نے امریکی حملے کی صورت میں مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے کی دھمکی دے دی ہے۔
ایرانی وزیر دفاع عزیز ناصر زادے نے کہا کہ امریکا سے جوہری معاہدہ نہ ہونے پر اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو امریکا کو اس خطے سے نکال کر رہیں گے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام
نئی دہلی میں بھارت اور امریکا کے درمیان ہونے والے اہم تجارتی مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔
مذاکرات میں امریکی وفد کی قیادت برینڈن لنچ جبکہ بھارتی وفد کی قیادت راجیش اگروال نے کی۔ دونوں فریقین نے مزید ملاقاتوں پر تو اتفاق کیا لیکن بڑے مسائل پر پیش رفت نہ ہوسکی۔
بھارتی وزیر تجارت سنیل برتھوال نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکا کے ساتھ کئی سطحوں پر بات چیت جاری ہے تاہم روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر اختلافات برقرار ہیں اور واشنگٹن اس پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت زرعی مصنوعات، دودھ اور گندم پر عائد بلند ٹیکسز کم کرے تاکہ تجارتی ڈیل آگے بڑھ سکے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پہلے ہی بھارت پر روس سے تیل خریدنے پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔