ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کردیا، حملے کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے جمعے کی صبح اسرائیلی حملے کے بعد سخت ردِعمل دیتے ہوئے اسرائیل کو ’دردناک اور شدید سزا‘ دینے کی دھمکی دی ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والے بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے ان حملوں کو ’’مجرمانہ اقدام‘‘ قرار دیتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے ایک بار پھر اپنی شیطانی فطرت دنیا پر آشکار کر دی ہے، انہوں نے ہمارے سویلین اور کمانڈروں کو نشانہ بنا کر ایک بڑا جرم کیا ہے۔
In the Name of God, the Compassionate, the Merciful
To the great Iranian nation! Zionist regime has committed a crime in our dear country today at dawn with its satanic, bloodstained hands.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) June 13, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران سپریم لیڈر علی خامنہ ایذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران سپریم لیڈر علی خامنہ ای خامنہ ای
پڑھیں:
روس نے ایرانی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا
مشرقی روس کے ووسٹونی خلائی مرکز سے سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’ناہید-2‘ کو مدار میں داخل کیا گیا
روس نے جمعے کے روز ایک سویوز راکٹ کے ذریعے ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کیا، جس کی تصدیق روسی خلائی ایجنسی ’روسکوسموس‘ نے کی۔
Iran’s Nahid-2 telecom satellite launched into orbit aboard Russian Soyuz rocket
A major leap for Tehran’s space ambitions — boosting its communications and tech capabilities pic.twitter.com/ds0oZST3iL
— RT (@RT_com) July 25, 2025
یہ راکٹ روس کے مشرقی علاقے میں واقع ووسٹونی کاسموڈروم سے روانہ ہوا، جسے براہِ راست نشر بھی کیا گیا۔
اس راکٹ میں مجموعی طور پر 20 سے زائد مشن سوار تھے، جن میں 2 روسی سائنسی سیٹلائٹ، 18 چھوٹے تجارتی سیٹلائٹ اور ایران کا ’ناہید-2‘ شامل ہیں۔
’ناہد-2‘ سیٹلائٹ ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز نے تیار کیا ہے اور یہ سیٹلائٹ ایران کی خلائی ایجنسی کے ساتھ کمرشل معاہدے کے تحت لانچ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:خلیج عمان میں ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی بحری جہاز کو وارننگ کیوں دی؟
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ سیٹلائٹ کم مدار (Low-Earth Orbit) میں کام کرے گا، یہ ایران کی بڑھتی ہوئی خلائی صلاحیتوں کا حصہ ہے۔
یہ مشن روس اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے خلائی تعاون کا تسلسل ہے، جس میں زمین کی نگرانی اور مواصلاتی سیٹلائٹ کے شعبے شامل ہیں۔
رواں سال جنوری میں ماسکو اور تہران کے درمیان 20 سالہ جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کا معاہدہ بھی ہوا، جس میں خلائی تحقیق کے پُرامن استعمال، توانائی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔
روسی خلائی ایجنسی وقتاً فوقتاً غیر ملکی صارفین کے لیے کمرشل سویوز مشن کے ذریعے سیٹلائٹ لانچ کرتی رہتی ہے۔
گزشتہ نومبر میں روس نے ووسٹونی سے ریکارڈ 53 سیٹلائٹ خلا میں بھیجے تھے، جن میں ایران، زمبابوے اور روس-چین کا مشترکہ منصوبہ بھی شامل تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی راکٹ خلا خلائی اسٹیشن