راولپنڈی میں 16 سالہ لڑکے سے اجتماعی بدفعلی، ویڈیوز وائرل
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی میں لڑکے سے اجتماعی بدفعلی، ویڈیوز اور تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ تھانہ روات میں متاثرہ لڑکے عبداللہ کی والدہ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق واقعہ گزشتہ سال 14 اگست کو پیش آیا جب عبداللہ کا دوست اسے ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے فیز سیون میں واقع اپنے کزن کے فلیٹ پر لے گیا۔ فلیٹ پر موجود چوہدری شانی اور افضل نے عبداللہ کو نشہ آور اشیاء اور مشروب پلا کر بے ہوش کیا اور اس کے ساتھ اجتماعی بدفعلی کی۔
متاثرہ لڑکے کی والدہ کے مطابق ملزمان نے اس کے بیٹے کی برہنہ تصاویر اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کیں۔ واقعے کے بعد "دانو" نامی لڑکا ان تصاویر اور ویڈیوز کی بنیاد پر عبداللہ کو بلیک میل کرنے لگا۔
اس نے اسلحے کے زور پر عبداللہ سے بدفعلی کی، ویڈیو بنائی اور محلے میں وائرل کر دی۔ دانو اب بار بار بلیک میل کرکے بدفعلی کے لیے بلاتا ہے۔
مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزمان نے پولیس کو اطلاع دینے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے، وزارت اعلیٰ کے اہل نہیں، اختیار ولی
اپنے بیان میں وزئراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر اختیار ولی نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔ اپنے بیان میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے، پی ٹی آئی کے پراپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینےکی مہم شروع کردی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ویڈیوز کی فارنزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہوجاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔ اختیار ولی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں، سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، سہیل آفریدی کسی طور پر وزارتِ اعلیٰ کے اہل نہیں رہے۔