اڈیالہ جیل میں قتل،بدفعلی، 4 مجرمان کومرنے تک پھانسی دینے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)اڈیالہ جیل میں کم عمر قیدی کو جبری اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے چار قیدیوں کو عدالت نے 2، 2 بار سزائے موت کا حکم دے دیا۔روالپنڈی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے اڈیالہ جیل میں کم عمر قیدی کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور بہیمانہ قتل کے کیس کا فیصلہ دلائل مکمل ہونے کے بعد جاری کردیا۔پولیس کے مطابق مجرمان نقاش، وقاص، بلال اور آصف نے اڈیالہ جیل میں قیدی بچے سے جبری اجتماعی زیادتی کی اور پھر کپڑوں سے گلے میں پھندا ڈال کر اْسے بے دردی سے قتل کردیا تھا۔سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کی مدعیت میں چاروں مجرمان خلاف تھانہ صدر بیرونی نے جنوری2024 میں مقدمہ درج کیا۔عدالت نے4 قیدی مجرمان کو 2،2 مرتبہ سزائے موت اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ چاروں مجرمان کو اس وقت تک پھانسی پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت نہ ہو۔ عدالتی فیصلے کے مطابق مجرمان نے اڈیالہ جیل میں قیدی کم عمر بچے کے ساتھ سفاکیت کی۔عدالت کی جانب سے اجتماعی زیادتی جرم میں چاروں کو ایک ایک بار پھانسی قتل جرم میں بھی ایک ایک بار پھانسی سزا دی گئی۔عدالتی فیصلے کے بعد چاروں مجرمان کو گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اجتماعی زیادتی اڈیالہ جیل میں مجرمان کو
پڑھیں:
میرپورخاص، زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون بیان سے مکر گئی
میرپورخاص میں زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون عدالت میں اپنے پہلے بیان سے مکر گئی۔
دو ہفتے قبل خاتون نے دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا کہ دو ملزمان نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے جس کی بنیاد پر ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا،جبکہ دوسرے کی تلاش جاری تھی۔
خاتون نے عدالت میں ملزمان کو پہچاننے سے انکار کر دیا، عدالت نے گرفتار ایک ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی خاتون پر تشدد اور زیادتی کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔
پولیس کے مطابق ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے جس میں مزید کچھ روز لگ سکتے ہیں۔