Express News:
2025-07-29@02:32:38 GMT

ملیر جیل کا مفرور قیدی دوبارہ گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

جیکسن پولیس نے ملیر جیل سے فرار مفرور قیدی کو گرفتار کر کے جیل حکام کے حوالے کر دیا 

ایکسپریس نیوز کے مطابق جیکسن پولیس نے ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے والے مفرور قیدی کو پولیس نے گرفتار کر کے جیل حکام کے حوالے کردیا۔ 

ایس ایچ او ایاز خان کے مطابق خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والا قیدی علاقے میں موجود ہے جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اُسے گرفتار کرلیا۔

انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے ملزم کی شناخت سلمان کے نام سے ہوئی۔ ایاز خان نے بتایا کہ گرفتار قیدی جیکسن پولیس کے ہاتھوں غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کے مقدمہ نمبر 103 سال 2025 کے تحت گرفتار ہو کر ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں قید تھا۔

پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد گرفتار مفرور قیدی کو ڈسٹرکٹ جیل ملیر کے حوالے کر دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پولیس نے

پڑھیں:

اگر دوبارہ جارحیت کی تو مزید سخت جواب ملیگا، سید عباس عراقچی کا امریکہ کو انتباہ

اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک ملین سے زائد ایرانیوں کو میڈیکل ریڈیو آئسوٹوپس کی ضرورت ہے جو تہران کے ریسرچ ری ایکٹر میں تیار ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے امریکی حکام کی دھمکیوں کے جواب میں متنبہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر دوبارہ ایسی غلطی کی گئی تو ہم پہلے سے زیادہ سخت جواب دیں گے جسے دنیا کی آنکھوں سے چھپانا ممکن نہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سات ہزار سالہ تہذیب رکھنے والا ملک ایران، کبھی بھی دھمکیوں اور ہے دھونس سے نہیں دبے گا۔ ایرانیوں نے کبھی غیروں کے سامنے سر نہیں جھکایا اور وہ صرف عزت کے جواب میں احترام دیتے ہیں۔ سید عباس عراقچی نے امریکی تعاون سے ہونے والی صیہونی عسکری مہم جوئی کے حوالے سے کہا کہ ایران کو بخوبی علم ہے کہ اس حالیہ امریکی-اسرائیلی جارحیت کے دوران ہمارے اور ہمارے دشمنوں کے ساتھ کیا ہوا ہے، بشمول اُن نقصانات کے جو ابھی تک چھپائے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایرانی وزیر خارجہ کسی بھی امریکی دراندازی پر انتباہ جاری کر چکے ہیں، آج ایک بار پھر انہوں نے کہا کہ اگر دوبارہ کوئی نیا ایڈونچر کیا گیا تو ہم بلاشبہ پہلے سے زیادہ سخت جواب دیں گے۔ ہمارے جواب کے اثرات دنیا سے چھپائے نہیں جا سکیں گے۔ انہوں نے ایران کی پُرامن جوہری توانائی کی ضروریات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ملین سے زائد ایرانیوں کو میڈیکل ریڈیو آئسوٹوپس کی ضرورت ہے جو تہران کے ریسرچ ری ایکٹر میں تیار ہوتے ہیں۔ یہ ری ایکٹر، جسے امریکہ نے بنایا تھا، 20 فیصد تک افزودہ یورینیم سے چلتا ہے۔ 

سید عباس عراقچی نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی ایران کی ضرورت ہے کیوں کہ ہمیں اپنے نئے جوہری ری ایکٹرز کے ایندھن کے لیے بھی یورینیم کی افزودگی درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کی حفاظت سے متعلق اپنی مقامی اور پُرامن ٹیکنالوجی میں کی گئی بھاری سرمایہ کاری کے ثمرات کو کوئی بھی عقلمند انسان، صرف بیرونی طاقتوں کی خواہش پر ترک نہیں کرے گا۔ انہوں نے امریکہ و اسرائیل کے نطنز، فردو اور اصفہان کے جوہری مراکز پر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ غیر قانونی بمباری نے ہمارا موقف ثابت کر دیا کہ اس مسئلے کا کوئی عسکری حل موجود نہیں۔ اگر ہمارے جوہری پروگرام کے غیر امن مقاصد کی جانب مڑنے کے بارے میں خدشات تھے، تو فوجی آپریشن تو ناکام ہو چکا ہے۔ لیکن شاید بات چیت کا کوئی راستہ نکال سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سب جان لیں کہ ہم نے اپنا پُرامن جوہری پروگرام خریدا نہیں، بلکہ اپنے خون، پسینے اور آنسوؤں سے حاصل کیا ہے۔ سید عباس عراقچی نے یاد دلایا کہ ہمارے قابل اور باصلاحیت لوگوں نے جو ٹیکنالوجی اور تکنیکی مہارت حاصل کی ہے وہ بمباری سے ختم نہیں ہو سکتی۔
جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہاں، ہماری یورینیم انرچمنٹ کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا لیکن ہمارا عزم اور ارادہ اپنی جگہ قائم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اگر دوبارہ جارحیت کی تو مزید سخت جواب ملیگا، سید عباس عراقچی کا امریکہ کو انتباہ
  • کراچی:  مبینہ مقابلے کے دوران دو  ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار
  • منڈی بہاء الدین: ملزم اپنی ماں، باپ اور بیوی کو قتل کر کے فرار
  • بنوں، پولیس کا آپریشن، دہشتگرد تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار
  • نیو میکسیکو یونیورسٹی میں فائرنگ، 18 سالہ نوجوان گرفتار
  • کراچی، قائدآباد میں پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان فائرنگ، ایک ملزم زخمی، ساتھی فرار
  • کچے کے ڈاکوؤں نے 4 شہریوں کو اغوا کرلیا، 60 بھینسیں بھی چھین کر فرار
  • بارہ روزہ جنگ نے ایران کو دوبارہ متحد کر دیا، فرانسیسی ماہر
  • آصف زرداری کے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، مفاہمت کی سیاست کی مثال ہیں: شرجیل انعام میمن
  • بیلجیم سے فرار ہونے والا ’والابی‘ فرانس میں پکڑا گیا