اڈیالہ جیل میں قیدی کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرموں کو سزا سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
اڈیالہ جیل : فائل فوٹو
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قیدی کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرموں کو سزا سنا دی گئی، 4 مجرموں کو دو، دو بار سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
مقدمے کا فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے سنایا، عدالت نے مجرموں کو 20 لاکھ روپے ہرجانے، 8 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔
مجرموں نے جنوری 2024 میں جیل میں حوالاتی کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی مدعیت میں تھانہ صدر بیرونی نے مقدمہ درج کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل مجرموں کو
پڑھیں:
چیٹ جی پی ٹی سے دل کی باتیں کرنے والے ہوجائیں ہوشیار!
ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمن نے خبردار کیا ہے کہ وہ افراد جو چیٹ جی پی ٹی کو ڈیجیٹل ڈائری یا تھراپسٹ سمجھتے ہیں وہ یہ سمجھنا چھوڑ دیں کہ ان کے ظاہر کیے گئے راز محفوظ ہیں۔
ایک انٹرویو میں سیم آلٹمن نےخبردار کیا کہ چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ گفتگو بالکل ویسی ہی قانونی تحفظ نہیں رکھتی جیسی کسی تھراپسٹ، وکیل یا ڈاکٹر کے ساتھ رکھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ چیٹ جی پی ٹی کو اپنی زندگی کے انتہائی نجی معاملات بتاتے ہیں۔ کمپنی ابھی تک اس مسئلے کا کوئی حل نہیں نکال سکی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے معلومات صیغہ راز میں رکھنے کے مسئلے پر کڑی نظریں ہیں جس کا سہرا نیو یارک ٹائمز کے اوپن اے آئی کے خلاف جاری کاپی رائٹ مقدمے میں عدالت کے آرڈر کے سر بندھتا ہے۔
عدالت نے کمپنی کو حکم دیا ہے کہ وہ تمام صارفین کے چیٹ لاگز (بشمول ڈیلیٹ کیے گئے) غیر معینہ مدت تک کے لیے محفوظ کرے۔
اس عدالتی حکم کا اطلاق چیٹ جی پیٹی فری، پلس، پرو اور ٹیمز صارفین کے ساتھ ’ٹیمپورری چیٹ‘ موڈ استعمال کرنے والے صارفین پر بھی ہوتا ہے جس میں عموماً 30 دن بعد گفتگو تلف کردی جاتی ہے۔ وہ تمام چیٹس اپ ممکنہ قانونی جائزوں کے لیے علیحدہ محفوظ کی جائیں گی۔