اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات کو ملک بھر کیلئے قابل تقلید مثال بننا چاہئے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں وزارت تعلیم کے شعبے سے متعلق منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے تعلیمی نظام کو ماڈل بنا کر دیگر صوبوں کے لیے مثال بنانا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے سوال کیا وفاقی دارالحکومت کا نظام تعلیم صوبوں کے لئے مثال کے طور پہ پیش کیا جا سکتا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں تعلیمی اصلاحات کو ملک بھر کے لئے قابل تقلید مثال بننا چاہئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسلام ا باد
پڑھیں:
پیپلزپارٹی نے سندھ کا تعلیمی نظام تباہ کردیا ہے ،حلیم عادل شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 16 سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے، لیکن تعلیم کا نظام تباہ ہو چکا ہے، لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور صحت کی سہولیات کا بھی یہی حال ہے۔ سکھر میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی محکمے میں شفافیت نہیں، اور تمام ریکارڈ کرپشن پیپلزپارٹی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نے نہ صرف سرکاری زمینیں، جنگلات اور پہاڑ بیچ دیے بلکہ دریائے سندھ پر کینالز کے منصوبے کی منظوری دے کر عوام سے سنگین غداری کی تھی۔وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں عوام کے لیے کچھ نہیں ہے، صرف زبانی جمع خرچ ہو رہا ہے۔ پیپلزپارٹی صرف فیس سیونگ کے لیے وفاقی بجٹ پر تنقید کر رہی ہے، اگر وہ واقعی بجٹ سے اختلاف رکھتی ہے تو حکومت سے الگ ہو جائے اور عوام کو بیوقوف بنانے کے بجائے عملی اقدامات کرے۔سکھر-حیدرآباد موٹروے منصوبے پر گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اس اہم منصوبے کے لیے صرف 15 ارب روپے مختص کیے ہیں جو ایک مذاق ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے دور میں اس منصوبے کے لیے 200 ارب روپے رکھے گئے تھے لیکن پیپلزپارٹی کی کرپشن اور نااہلی کے باعث منصوبہ شروع نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ بھی کئی سالوں سے تعطل کا شکار ہے، جس کے لیے مختص 3 ارب روپے ناکافی ہیں، اور یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوگا۔ اس پر کم از کم 40 ارب روپے مختص کیے جائیں۔ کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں لیکن جعلی حکومتوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔