ایران کے آرمی چیف جنرل امیر حاتمی کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
جنرل امیر حاتمی کو حال ہی میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہای کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی آرمی (ارتش) کا نیا چیف کمانڈر مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن وعدہ صادق 3: ایران کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، درجنوں اسرائیلی زخمی
حاتمی ایک تجربہ کار، پیشہ ور اور نظریاتی عسکری رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں جنہوں نے ایران کے دفاعی اداروں میں کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں۔
جنرل حاتمی 2017 سے 2021 تک ایران کے وزیرِ دفاع رہے، اور وہ اس منصب پر فائز ہونے والے پہلے شخص تھے جن کا تعلق پاسداران انقلاب (IRGC) کے بجائے باقاعدہ فوج (Artesh) سے تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل پر داغے گئے ایرانی میزائلوں کو امریکا نے کیسے ناکام بنایا؟
وزیر دفاع کے طور پر اُن کا کردار خاص طور پر دفاعی صنعت کی مضبوطی، فوجی تربیت، اور ایران کی جوہری پالیسیوں کے تحفظ سے جڑا رہا۔
ان کا تعلق ایران کے شہر زنجان سے ہے اور وہ ایران-عراق جنگ کے دوران بھی فعال رہے، خاص طور پر معروف آپریشن ’مرصاد‘ میں حصہ لیا۔
جنگی میدان کے تجربے کے ساتھ ساتھ وہ دفاعی حکمت عملی، انٹیلی جنس، اور اعلیٰ سطحی فوجی منصوبہ بندی میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔
سپریم لیڈر نے ان کی تقرری کے موقع پر اُن کی ایمانداری، پیشہ ورانہ صلاحیت، اور وسیع تجربے کو سراہا، اور اُمید ظاہر کی کہ ان کی قیادت میں ایران کی فوجی طاقت، نظریاتی استحکام، اور مختلف مسلح شاخوں کے درمیان ہم آہنگی مزید بڑھے گی۔
یاد رہے کہ جنرل حاتمی ان دنوں ایسے وقت میں آرمی کی قیادت سنبھال رہے ہیں جب ایران خطے میں کشیدہ صورتحال، اسرائیلی حملوں اور دفاعی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ ایسے میں ان کا تقرر ایک اہم فوجی و سیاسی قدم سمجھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل آیت اللہ خامنائی ایران عراق جنگ جنرل حاتمی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ا یت اللہ خامنائی ایران عراق جنگ جنرل حاتمی ایران کے
پڑھیں:
مسلم حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں ، منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے جمعرات 18ستمبرکے “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” کی تیاریوں، انتظامات اور دیگر بلدیاتی مسائل کے حوالے سے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ قائدین پر “کراچی چلڈرن غزہ مارچ” کی تیاریاں و انتظامات مکمل اور ایک ہزار سے زائد اسکولز مارچ میں شرکت کی یقین دہانی کراچکے ہیں۔ کراچی کے بچے اس مارچ کے ذریعے دنیا کو پیغام دیں گے کہ وہ اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن خصوصی خطاب کریں گے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں معصوم بچوں کا قتلِ عام جاری ہے، ہر 45منٹ میں ایک بچہ شہید ہورہا ہے اور گزشتہ 700دنوں میں 20 ہزار سے زائد بچے شہید ہوچکے ہیں۔ مسلم دنیا کے حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں۔ پاکستان، ترکی، ملائشیا، سعودی عرب، ایران اور قطر کو اہل فلسطین کی عملی مدد کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ جماعت اسلامی اہل غزہ کے لیے مسلسل آواز بلند کررہی ہے، ظلم کا یہ دور ضرور ختم اور اہل فلسطین آزادی حاصل کریں گے۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ صوبائی حکومت و قابض میئر کراچی کے مسائل حل کرنے میں مسلسل ناکام ثابت ہورہے ہیں، شہر کراچی اس وقت کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے۔ یونیورسٹی روڈ پر 3دن سے گٹر ابل رہے ہیں، پانی کی لائن ٹوٹ گئی ہے، لوگ راستے بدل بدل کر سفر کرنے پر مجبور ہیں اور کاروبار متاثر ہوچکے ہیں۔ 79 ارب روپے سے شروع ہونے والا ریڈ لائن منصوبہ اب 100ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے جسے 2023ءمیں مکمل ہونا تھا لیکن یہ منصوبہ 2028ءمیں بھی مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا۔
کریم آباد انڈر پاس کو شروع ہوئے 2سال ہوگئے مگر یہ منصوبہ بھی آج تک مکمل نہیں ہوا۔ بارشوں کے بعد شہر میں جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں اور سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب بجلی کے بلوں میں میونسپل چارجز ٹیکس لگا کر کراچی کے شہریوں پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ کمرشل صارفین پر ٹیکس 400 روپے سے بڑھا کر 700 روپے کردیا گیا ہے، جو کہ توہین عدالت ، عدالتی فیصلے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اہل کراچی کی جیبوں پر ڈاکا ہے ۔ جماعت اسلامی نے اس کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے۔
قابض میئر 106 سڑکوں کی بات کرتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ اتنی بھی درست نہیں کرسکے، ایک بارش میں سڑکوں کی استر کاری ضائع ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی “حق دو کراچی تحریک” جاری ہے اور بلدیاتی نمائندے محدود وسائل کے باوجود عوام کی خدمت کررہے ہیں۔ بارشوں کے باعث کاروباری طبقے کو 16 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، لیکن جماعت اسلامی عزم رکھتی ہے کہ سوئی سدرن گیس کے منصوبے کے مکمل ہوتے ہی ٹا ¶نز میں سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ غزہ کے ڈاکٹروں نے ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین رپورٹس کے ذریعے دنیا کو دکھایا ہے کہ بارہ سال سے کم عمر بچوں کے سروں پر گولیاں ماری جارہی ہیں، لیکن اس کے باوجود امریکا اسرائیل کو مالی امداد اور اسلحہ فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس غزہ کی جمہوری قوت ہے جسے عوام نے 2006ءمیں منتخب کیا تھا مگر غیر قانونی طریقے سے ان کی حکومت ختم کردی گئی۔ آج اہل غزہ شدید بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں، امدادی قافلوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، اس کے باوجود دنیا بھر میں باضمیر لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور خصوصاً مغربی ممالک میں عوام اپنے حکمرانوں سے سوال کررہے ہیں کہ کہاں ہے تمہاری انسانیت؟ پریس کانفرنس میں سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،سیکریٹری پبلک ایڈکمیٹی نجیب ایوبی،سیکریٹری ضلع قائدین و یوسی چیئرمین نعمان حمید،سینئر ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجودتھے۔