اسرائیلی حملے میں ایرانی پیڈل ایتھلیٹ پارسا منصور شہید
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ایران کے قومی پیڈل ٹیم کے معروف کھلاڑی پارسا منصور جمعہ کی صبح اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہو گئے۔
یہ حملے تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں پر کیے گئے جن میں کئی فوجی افسران، سائنسدان اور عام شہری بھی جاں بحق ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران کے نئے آرمی چیف جنرل امیر حاتمی کون ہیں؟
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارسا منصور 13 جون کی صبح تربیتی سیشن کے بعد گھر واپس جا رہے تھے کہ حملے کی زد میں آ کر شہید ہو گئے۔ وہ ایران میں پیڈل کھیل کے ابھرتے ہوئے ستارے اور ایک محنتی کھلاڑی کے طور پر جانے جاتے تھے۔
ایرانی ٹینس فیڈریشن اور کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے پارسا منصور کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ اور ساتھیوں سے تعزیت کی ہے۔
پارسا منصور کو ان کی لگن، جذبے اور کھیل سے محبت کے باعث نوجوانوں کے لیے ایک مثال سمجھا جاتا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی حملہ ایران پارسا منصور پیڈل ایتھلیٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی حملہ ایران پارسا منصور پارسا منصور
پڑھیں:
ایرانی سفیر کی پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی
اسلام آباد:ایرانی سفیر نے چیئرمین سینیٹ کو پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایرانی سفارت خانے پہنچے جہاں انہوں نے ایرانی سفیر سے ملاقات کی اور دونوں کے مابین دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
صادق سنجرانی نے اسرائیل جارحیت کو بھرپور جواب دینے پر ایرانی عوام اور حکومت کو سراہا، صادق سنجرانی نے ضلع چاغی کے پاک ایران بارڈ راجے روہتک کو کھولنے کا مطالبہ کیا جس پر ایرانی سفیر نے پاک ایران تجارتی راہداریاں جلد کھولنے کی یقینی دہانی کرائی۔
ایرانی سفیر نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستانی عوام کے غیر متزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ دونوں ممالک کے مقامی افراد کا ذریعہ معاش ہے، بلوچستان کی پاک ایران بارڈز پر تجارتی راہداریاں کھولی جائیں، پاک ایران تجارتی راہدریاں دونوں اطراف میں لاکھوں لوگ کا ذریعہ معاش ہے،بارڈر ٹریڈ سے دونوں ممالک کےغیر ضروری درآمدی بلز میں کٹوتی ہوگی۔
صادق سنجرانی نے کہا کہ دونوں ممالک کی عوام کا حق ہے کہ وہ ایک دوسرے کی مصنوعات سے مستفید ہوں۔