برسلز      (ڈیلی پاکستان آن لائن)           پاکستانی پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں، سفارتکاری اور مذاکرات ہی حل ہیں۔
 نجی ٹی وی  دنیا نیوز  کے مطابق برسلز میں نیوز کانفرنس سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعہ پر شفاف تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت نے پاکستان کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کیا، امن کی بات کرنے کے لیے آیا ہوں، پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے، جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جامع مذاکرات پر یقین رکھتا ہے، بھارت مذاکرات سے انکاری ہے، کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری ہی ہے جبکہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، بھارت پانی بند کرنے کی دھمکی دے کر پاکستان کو اشتعال دلا رہا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے ذریعے مسئلے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے مگر بھارت ہر بار بات چیت اور مذاکرات سے فرار اختیار کرتا ہے، مذاکرات نہیں ہوں گے تو کشیدگی میں دن بدن اضافہ ہوگا۔ 
بلاول بھٹو نے بتایا کہ ایٹمی طاقتیں ہونے کے باوجود پاکستان اور بھارت میں کشیدگی تیزی سے بڑھی، سلامتی کونسل میں کشمیر پر بات کی ہے، پاکستان نے کہا تھا کہ کسی بھی شفاف تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں، پاک بھارت جنگ ختم ہو گئی مگر امن قائم نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت کی ہے، ہم تیسری عالمی جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

گیانا گلوبل سپر لیگ میں پاکستان کے 4 کھلاڑی ایکشن میں ہوں گے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کہ پاکستان نے کہا

پڑھیں:

حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا

نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لانگ مارچ  اسلام آباد جانے کی بجائے لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہی پڑاؤ ڈالے گا۔ جبکہ حکومتی کمیٹی کیساتھ یہ طے  پایا ہے کہ جماعت اسلامی کا 8 رکنی وفد اسلام آباد روانہ ہوگا اور یہ وفد وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے بعد لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کا حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے ہمراہ منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں لیاقت بلوچ نے بتایا کہ حکومتی وفد اور جماعت اسلامی کے درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ  اسلام آباد جانے کی بجائے لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہی پڑاؤ ڈالے گا۔ جبکہ حکومتی کمیٹی کیساتھ یہ طے  پایا ہے کہ جماعت اسلامی کا 8 رکنی وفد اسلام آباد روانہ ہوگا اور یہ وفد وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے گا۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے بعد لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم مختلف شعبوں میں ڈبلیو ای ایف کے ساتھ مکمل تعاون کے خواہاں
  • چین پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کا خواہاں
  • حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا
  • بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کرے، محبوبہ مفتی
  • ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا،شرجیل انعام میمن
  • ذوالفقار بھٹو جونیئر کا لاڑکانہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان 
  •  پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا
  • بھارت کے پاس کشمیر کے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • بھارت کے پاس جموں وکشمیرکے مستقبل کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں، نذیر گیلانی
  • پاکستان کی فلسطینی ریاست کے قیام کی عالمی کوشش میں شمولیت