UrduPoint:
2025-06-15@06:23:27 GMT

ایئر انڈیا حادثہ: ہلاکتیں 270 تک پہنچ گئیں، خاندان سوگوار

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

ایئر انڈیا حادثہ: ہلاکتیں 270 تک پہنچ گئیں، خاندان سوگوار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جون 2025ء) بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ احمد آباد سے لندن کے گیٹوک ایئرپورٹ کے لیے ٹیک آف کے فوراً بعد ایک میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ اس پرواز پر سوار 242 افراد میں سے صرف ایک برطانوی شہری، وشواس کمار رمیش، زندہ بچے۔ زمین پر موجود کئی دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے۔

ڈی این اے ٹیسٹنگ اور شناخت کا عمل

حکام ملبہ ہٹانے اور حادثے کی جگہ سے ملنے والی لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹنگ کر رہے ہیں۔

احمد آباد کے سول ہسپتال کے اہلکار دھول گامیت نے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو بتایا کہ تقریباً 270 لاشیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے کئی جلی ہوئی حالت میں ہیں اور شناخت کے قابل نہیں۔

متاثرین کے رشتہ داروں نے ہسپتال میں ڈی این اے نمونے جمع کرائے ہیں لیکن کچھ نے شناخت کے عمل میں تاخیر پر مایوسی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

رفیق عبداللہ، جن کے خاندان کے افراد پرواز پر تھے، نے اے پی سے گفتگو کے دوران کہا، ''میرے بچے کہاں ہیں؟ کیا آپ نے انہیں نکالا؟ میں سوالات پوچھوں گا، لیکن حکومت جواب نہیں دے رہی۔

‘‘

حکام نے کہا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹنگ عام طور پر 72 گھنٹے لیتی ہے لیکن اس عمل کو تیز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حتمی ہلاکتوں کی تعداد ڈی این اے شناخت کے بعد طے ہو گی۔

تحقیقات کی صورتحال

بھارت کی حکومت نے یونین ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ایک کثیر الجہتی پینل تشکیل دیا ہے۔ سول ایوی ایشن وزارت کے مطابق یہ پینل مستقبل کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) وضع کرنے پر توجہ دے گا۔

یہ رپورٹ آئندہ تین ماہ میں پیش کی جائے گی۔

بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق دیگر حکومتی ادارے بھی الگ سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایئر انڈیا نے بتایا کہ پرواز میں 169 بھارتی، 53 برطانوی، سات پرتگالی اور ایک کینیڈین مسافر کے علاوہ 12 عملے کے ارکان تھے۔

طیارے نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1:38 بجے گرنے سے قبل ''مے ڈے‘‘ ایمرجنسی کال دی۔

بھارتی ایوی ایشن اتھارٹی نے ہفتے کو بتایا کہ طیارہ 650 فٹ (تقریباً 200 میٹر) کی بلندی تک پہنچا تھا، پھر تیزی سے نیچے آیا۔

تفتیش کاروں نے طیارے کا ایک بلیک باکس برآمد کر لیا ہے اور دوسرے کی تلاش جاری ہے۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو نے کہا ہے کہ وہ تباہ شدہ طیارے کا فلائٹ ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے ''بھرپور عزم‘‘ سے کام کر رہا ہے۔

امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے کہا ہے کہ وہ ایئر انڈیا کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

ادارت: شکور رحیم

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈی این اے شناخت کے کے لیے

پڑھیں:

ایئر انڈیا کا 244 افراد کو لے جانے والا مسافر طیارہ گر گیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جون 2025ء) بھارتی سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل فیض احمد قدوائی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایئر انڈیا کی پرواز AI171، جو بوئنگ 787 ڈریم لائنر تھی، مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1:38 بجے ٹیک آف کے پانچ منٹ بعد میگھانی نگر کے رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوئی۔ یہ پرواز لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ جا رہی تھی۔

مقامی ٹیلی ویژن چینلز پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں حادثے کی جگہ سے گہرا سیاہ دھواں اور آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ حادثے کے بارے میں ابتدائی تفصیلات

ایئر ٹریفک کنٹرول کے مطابق طیارے نے احمد آباد ایئرپورٹ کے رن وے نمبر 23 سے ٹیک آف کیا اور فوری طور پر 'مے ڈے‘ کی ایمرجنسی کال دی، لیکن اس کے بعد کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے سے آخری سگنل ٹیک آف کے چند سیکنڈ بعد موصول ہوا۔ ایئر انڈیا نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ تفصیلات کی تصدیق کر رہی ہے اور جلد مزید اپ ڈیٹس شیئر کرے گی۔

حادثے کے مقام پر دھوئیں اور آگ کے ساتھ ساتھ طیارے کے ملبے کے مناظر دکھائی دیے۔ فوٹیج میں زخمیوں کو اسٹریچر پر منتقل کرتے اور ایمبولینسز کے ذریعے لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایئرپورٹ پر ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ بوئنگ 787 کا پہلا حادثہ

ایوی ایشن سیفٹی نیٹ ورک کے ڈیٹا بیس کے مطابق یہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر کا پہلا حادثہ ہے۔ یہ دو انجنوں والا وائیڈ باڈی طیارہ جدید مسافر طیاروں میں سے ایک ہے، جس کی رجسٹریشن VT-ANB تھی۔ بوئنگ نے فوری تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

بھارت میں ہوائی حادثات

بھارت میں آخری مہلک طیارہ حادثہ سن 2020 میں ایئر انڈیا ایکسپریس کے بوئنگ 737 کے ساتھ پیش آیا تھا۔

اس حادثے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایئر انڈیا اور مقامی حکام نے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پولیس کے مطابق طیارہ رہائشی علاقے کے قریب گرا لیکن ہلاکتوں کی تعداد یا زخمیوں کی حالت کے بارے میں فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

اس حوالے سے مزید تفصیلات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • بوئنگ کے سی ای او  کو ایئرشو میں شرکت کیوں منسوخ کرنی پڑی؟
  • ایئر انڈیا حادثہ، بدقسمت خاندان کی آخری سیلفی وائرل
  • احمد آباد طیارہ حادثہ: خوش قسمت بھومی چوہان کی جان کیسے بچی؟
  • ایئر انڈیا حادثہ، کن پاکستانی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا؟
  • احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی تاریخ کے بدترین فضائی سانحات میں المناک اضافہ
  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: بوئنگ کمپنی کے شیئرز میں بڑی گراوٹ آگئی
  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: بوئنگ کمپنی کے شیئرز میں بڑی گراوٹ آگئی
  • احمد آباد طیارہ حادثہ: بوئنگ شیئرز میں عالمی سطح پر گراوٹ
  • ایئر انڈیا کا 244 افراد کو لے جانے والا مسافر طیارہ گر گیا