تہران ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔14 جون 2025ء ) اسرائیل نے ایرانی شہر بوشہر پر فضائی حملہ کردیا، پہلی بار ایران میں توانائی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ایران کے شہر بوشہر پر فضائی حملہ کیا ہے، اسرائیل نے بوشہر میں جنوبی پارس گیس فیلڈ پر بمباری کی۔ اسرائیل کی بمباری سے جنوبی پارس گیس فیلڈ میں آگ لگ گئی۔ اسرائیل کی جانب سے پہلی بارایران میں توانائی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
(جاری ہے)
مزید برآں اسرائیل نے کہا ہے فضائی فوج کو ایران پر حملے کی مکمل آزادی دے دی ہے جبکہ ایران کی جانب سے اب تک تقریباً 200 بیلسٹک میزائل اسرائیل پر داغے گئے ہیں تازہ اسرائیلی حملے میں ایرنی فوج کے دو جنرل، 3 جوہری سائنسدانوں اور20 بچوں سمیت 65 ایرانی شہری شہید ہوگئے ہیں.
اسرائیلی جریدے ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج ( آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کی اصفہان نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کر کے اہم تنصیبات اور لیبارٹریز کو تباہ کر دیا ہے، مزید دو ایرانی جنرل کو بھی مار دیا گیا ہے آئی ڈی ایف کے مطابق اصفہان میں سرگرمیاں واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ ایران ہتھیاروں کے لیے یورینیم افزودہ کر رہا تھا، تہران کے راستے کو صاف کر لیا ہے اور اب اسرائیلی فضائیہ تہران کی فضاﺅں میں آزادانہ کارروائیاں کرنے کے لیے تیار ہے.
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایرانی جوہری سائنسدانوں، فوجی حکام اور میزائل لانچنگ سسٹمز کو بھی نشانہ بنا رہا ہے اور کارروائیاں جاری رکھے گااسرائیلی وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر کو دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل پر جوابی میزائل حملے جاری رہے تو تہران جل کر راکھ ہو جائے گا. صیہونی وزیردفاع نے آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر، موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ برنیع اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کے دوران کہا کہ ایرانی آمر ایران کے شہریوں کو یرغمال بنا رہا ہے اور ایک ایسی صورتِ حال پیدا کر رہا ہے جس میں خاص طور پر تہران کے رہائشیوں کو اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی کَاٹز نے خبردار کیا کہ اگر خامنہ ای نے اسرائیلی شہری علاقوں پر میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھا تو تہران جل جائے گا.
آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر اور اسرائیلی ایئر فورس کے سربراہ میجر جنرل تومر بار نے ایک جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تہران تک جانے والا راستہ ہموار ہو چکا ہے اسرائیلی فوج کے حکام نے کہا کہ منصوبے کے مطابق ایئر فورس کے لڑاکا طیارے تہران میں اہداف پر حملے شروع کریں گے. یہ بیان اس کے بعد سامنے آیا جب فوج نے کہا کہ گزشتہ رات اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران میں فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا جس سے ایرانی دارالحکومت کے اوپر فضائی کارروائی کی آزادی میں اضافہ ہوا ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر 2 میزائل گر نے اور آگ لگنے کی اطلاعات دی ہیں، یہ ہوائی اڈہ ایرانی قیادت کے اہم مقامات کے قریب واقع ہے اور یہاں ایک ایئر فورس بیس بھی موجود ہے جہاں لڑاکا طیارے اور ٹرانسپورٹ طیارے تعینات ہیں.
ایران نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی فضائی حدود مزید احکام تک بند کر دی گئی ہیں ایران نے خبردار کیا ہے کہ امریکی فوجی اڈوں سمیت جو ممالک اسرائیل کا دفاع کریں گے انہیں بھی نشانہ بنایا جائے گا اسرائیلی فوج کے مطابق ایرانی حملوں میں استعمال ہونے والے متعدد ڈرونز کو فضائیہ اور بحریہ نے تباہ کر دیا اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے درجنوں بیلسٹک میزائل لانچرز کو تباہ کرنے کی ویڈیوز جاری کی ہیں غزہ سے دو راکٹ داغے گئے، جو کھلے میدان میں گرے اور کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی یہ صورتحال خطے میں بڑے پیمانے پر جنگ کے خدشات کو بڑھا رہی ہے.
ایرانی کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران پر تازہ ترین اسرائیلی حملوں کے نتیجے 60 شہری شہید ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں قبل ازیں رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر جنگ مسلط کرنے والا اسرائیل جواب ملنے پر بوکھلا گیا ہے صہیونی افواج نے دوسرے روز بھی ایران کے مختلف شہروں پر بمباری کی ہے مہر آباد ایئرپورٹ اور زنجان میں فوج چھاﺅنی سمیت کئی مقامات پر آگ و خون کی ہولی کھیلی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی کرمان شاہ صوبے میں ایک فوجی اڈے پر دھماکا ہوا ہے جس کے قریب دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے گئے ہیں .
ادھرفرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایران کے 2 سینئر جنرل شہید ہو گئے ہیں جب کہ اسرائیل نے ایران کی فوجی اور جوہری صلاحیتوں پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں شہید ہونے والوں میں مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی انٹیلی جنس کے نائب سربراہ جنرل غلام رضا محرابی اور آپریشنز کے نائب سربراہ جنرل مہدی ربانی شامل ہیں.
برطانوی ادارے’ ’رائٹرز“ بتایا کہ مزید 3 ایرانی ایٹمی سائنسدان اسرائیلی حملوں میں شہید ہو گئے ہیں ایرانی خبررساں ادارے”تسنیم“ کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والے سائنسدانوں کی شناخت علی بقائی کریمی، منصور عسگری اور سعید برجِی کے طور پر ہوئی ہے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حملے میں فردو اور اصفہان میں واقع ایران کی جوہری تنصیبات کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا بہروز کمالوندی کے مطابق حملوں کی پیشگی اطلاع کے بعد دونوں تنصیبات سے اہم سازوسامان کو منتقل کر دیا گیا تھا.
انہوں نے بتایا کہ اصفہان کی تنصیب میں ایک شیڈ میں آگ لگی لیکن فردو کے مقام پر ہونے والے نقصان کی وضاحت نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ کوئی تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں ہے شمالی ایران کے شہر قم کے قریب پہاڑوں کے اندر واقع فردو فیول ان رچمنٹ پلانٹ جدید سینٹری فیوجز پر مشتمل ہے جہاں یورینیم کو اعلیٰ سطح کی خالصیت تک افزودہ کیا جاتا ہے دوسری جانب اسرائیلی فوج اور فضائیہ نے ایران میں اہداف پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں.
رپورٹ کے مطابق تہران سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہر کے مختلف حصوں میں اب بھی دھماکوں اور فضائی دفاعی سرگرمیوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وردآورد کے علاقے میں ایک ریڈار سائٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے جنوبی ایران کے علاقے عبدانان سمیت بعض دیگر مقامات پر بھی ریڈار سائٹس کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں.
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی تہران کے علاقوں حکیمیہ اور تہران پارس میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں”اسنا“ کے مطابق حکیمیہ میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں سرکاری ذرائع نے مہرآباد کے علاقے میں ایک بڑے دھماکے کی تصدیق کی ہے جہاں ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ویڈیوز میں علاقے میں آگ اور دھویں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں تاہم کچھ ذرائع نے مہرآباد کے قریب واقع آزادی ٹاور کو نقصان پہنچنے کی خبروں کی تردید کی ہے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اصفہان میں پاور اسٹیشن کے قریب دھماکے کے بعد دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
رپورٹ میں بتایا گیا
کو نشانہ بنایا
اسرائیلی فوج
اسرائیل نے
کہ اسرائیل
اسرائیل کا
آئی ڈی ایف
کیا ہے کہ
تہران کے
ایران کی
نے ایران
ایران کے
کے مطابق
میں ایک
کے قریب
گئے ہیں
شہید ہو
ہے اور
نے کہا
کہا کہ
گیا ہے
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں