data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران اور اسرائیل کے مابین کشیدگی میں شدت آنے کے بعد خطے میں صورتحال مزید ابتر ہوتی جا رہی ہے، ہفتے کی صبح ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک اور بڑا میزائل حملہ کیا گیا، جو حالیہ کشیدگی میں پانچواں بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ایرانی فورسز نے دارالحکومت تل ابیب سمیت مختلف مقامات پر درجنوں میزائل داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ 90 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حملے میں اسرائیل کے دو جدید ترین ایف-35 اسٹیلتھ طیارے تباہ کیے جانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔

واقعے کے بعد منظرعام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک امریکی صحافی جو متاثرہ مقام سے براہِ راست رپورٹنگ کرنے پہنچا تھا، اسے اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں نے کوریج سے روک دیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے صحافی کو تل ابیب میں حملے کے مناظر اور تباہی کی صورتحال نشر کرنے سے باز رکھا، جس پر آزادی صحافت سے متعلق سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔

پاسدارانِ انقلاب کے بیان کے مطابق آپریشن وعدہ صادق 3 کے تحت ایران نے اسرائیل میں کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کارروائی میں اب تک 300 سے زائد میزائل داغے جا چکے ہیں، جن میں بیلسٹک اور کروز میزائل بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ایرانی حملے کے بعد اسرائیل کی سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں اور میڈیا کی نقل و حرکت پر بھی سخت نظر رکھی جا رہی ہے، ایران نے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں جوابی حملے کیے، جنہیں وعدۂ صادق 3 (وعدہ صادق سوم) کا نام دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا ذاخارووا کا کہنا ہے کہ امریکی ادارے پینٹاگون کی جانب سے یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری مسائل کے حل میں مددگار نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا ذاخارووا نے کہا ہے کہ یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی سے مسائل کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا ذاخارووا کا کہنا ہے کہ امریکی ادارے پینٹاگون کی جانب سے یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی منظوری مسائل کے حل میں مددگار نہیں ہوگی۔ قبل ازیں پینٹاگون کی جانب سے یوکرین کو ٹاماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی کی حوالے سے منظوری کے باوجود یہ معاملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حتمی منظوری سے مشروط ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی، روس
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمہ دارانہ ہے: ایرانی وزیرخارجہ