—فائل فوٹو

کراچی میں دو روز قبل گوجرانوالہ کے رہائشی جوڑے کے قتل کیس میں گوجرانوالہ سے کراچی پولیس نے 11 افراد کو حراست میں لے لیا۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد میں مقتولہ کا بھائی بھی شامل ہے، خاتون کی فیملی کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

کراچی میں قتل کیے گئے جوڑے کے کیس میں گوجرانوالہ پولیس کا بیان آگیا

پولیس کا بتانا ہے کہ مقتول کے اہلخانہ نے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا،کراچی پولیس کے ساتھ مل کر کیس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ مقتول ساجد کے والد نے 5 افراد کو مقدمے میں نامزد کرنے کا کہا ہے۔ قتل کا مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی میں کلفٹن چائنہ پورٹ کے قریب سے جھاڑیوں کے پیچھے سے مرد اور خاتون کی لاشیں ملی تھیں جنہیں سروں پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کراچی میں

پڑھیں:

کراچی؛ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین بچوں کا باپ آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر جاں بحق

کراچی:

شہر   قائد میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین بچوں کا باپ آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر جاں بحق ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق ناگن چورنگی کے قریب موٹرسائیکل سواروں کی اندھا دھند فائرنگ سے تین بچوں کا باپ آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر جاں بحق ہوگیا  جب کہ پولیس واقعے کو نامعلوم ملزمان کی ٹارگٹ کلنگ بتا رہی ہے ، تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعہ نامعلوم  ملزمان کے ہاتھوں مقتول کا موبائل فون چھینتے ہوئے پیش آیا ۔

واقعے  میں ایک راہگیر زخمی بھی ہوا۔ مقتول کی لاش اور زخمی کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 55 سالہ محمد اسماعیل ولد محمد عیسیٰ کے نام سے کی گئی ، جبکہ زخمی ہونے والے نوجوان نے اپنا نام 17 سالہ سہیل ولد عبدالرشید بتایا ۔

ایس ایچ او نیو کراچی کے مطابق 2 موٹرسائیکلوں  پر سوار 4 نامعلوم ملزمان نے نامعلوم وجوہات پر محمد اسماعیل کو ٹارگٹ کرتے ہوئے فائرنگ کی،  جس میں 2 گولیاں مقتول کے پیٹ میں لگیں اور وہ موقع پر جاں بحق ہوگیا جب کہ سہیل فائرنگ کی زد میں آیا اور اس کی ٹانگ پر گولی لگی۔

مقتول کے بیٹے حارث نے بتایا کہ وہ ناگن چورنگی پر فائزہ ایونیو فلیٹ نمبر B-18 کے رہائشی ہیں۔ مقتول کی 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ والد کی پہلے واٹر پمپ کے قریب مارکیٹ میں جوتوں کی دکان تھی، تاہم کاروبار میں نقصان ہونے پر دکان ختم کر دی تھی اور آج کل آن لائن موٹرسائیکل چلانے کا کام کرتے تھے ۔

حارث کے مطابق واقعے کی اطلاع نیو کراچی پولیس نے دی تھی اور بتایا تھا کہ نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے جا رہے تھے، جہاں اس کے والد آن لائن موٹرسائیکل چلانے والوں کے اسٹینڈ پر کھڑے سواری کا انتظار کر رہے تھے اور فائرنگ کی زد میں آگئے۔

دوسری جانب عینی شاہد ایک گدا گر اور ایک تسبیح فروش نے ایکسپریس کو بتایا کہ 2 موٹرسائیکلوں پر 4 ملزمان آئے اور موٹرسائیکل والے سے اس کا موبائل فون چھین لیا تھا ۔ موٹرسائیکل سوار نے ان سے اپنا موبائل فون واپس چھین لیا  اور اسی دوران دوسری موٹرسائیکل پر سوار ایک شخص نے فائرنگ کر دی ۔ ملزمان نے ٹوٹل 6 گولیاں چلائیں اور فرار ہوگئے ۔

عینی شاہدین کا مزید کہنا تھا کہ اس علاقے میں روزانہ تین چار لوگوں سے موبائل فون ، نقدی اور دیگر سامان چھین لیا جاتا ہے۔ پولیس کی موبائلیں بھی گزرتی ہیں، تاہم ملزمان بلا خوف لوٹ مار کر کے فرار ہو جاتے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ ایف آئی اے نے پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا
  • کراچی: نوجوان کی پولیس حراست میں ہلاکت، 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج
  • لاہور؛ شوہر کے قتل کا معمہ حل، بیوی اور اسکا آشنا ملوث نکلے
  • لاہور؛ شہری کے قتل کا معمہ حل، بیوی اور اسکا آشنا ملوث نکلے،پولیس
  • کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا
  • جادو ٹونا کرنے کے شبہے میں قتل عمر رسیدہ شخص کا ڈھانچہ برآمد، ملزمان گرفتار
  • گھر سے خاتون کی کمبل میں لپیٹی گلا کٹّی لاش برآمد
  • کراچی میں واقع گھر سے گلا کٹی لاش برآمد
  • کراچی میں رات گئے مختلف حادثات و واقعات میں 3 افراد جاں بحق
  • کراچی؛ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین بچوں کا باپ آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر جاں بحق