کراچی، حراست کے دوران ہتھکڑی لگے ملزم کی پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے پاپوش نگر تھانے میں تفتیش کے دوران فرار ہونے والا ملزم پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ اہل خانہ نے ماورائے عدالت قتل کا دعویٰ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزم کو پولیس نے منشیات کے الزام میں گرفتار کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کیا تھا ، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے ملزم کے خلاف منشیات فروشی کے متعدد مقدمات درج ہیں جبکہ مارے جانے والے ملزم کے اہلخانہ نے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اس حوالے سے پولیس افسران کی جانب سے بھی واقعے کی انکوائری کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
ایس ایچ او پاپوش نگر شوکت اعوان نے بتایا کہ پولیس نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب منشیات کے الزام میں ملزم 30 سالہ عباس ولد عبدالحمید کو گرفتار کر آئس برآمد کی تھی جس کا مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
بدھ کو تفتیشی افسر ملزم عباس کو لاک اپ سے نکال کر کمرے میں اس سے تفتیش کر رہا تھا کہ اس دوران ملزم تھانے سے فرار ہوگیا جس کے تعاقب میں تھانے کا سنتری اور انویسٹی گیشن افسر بھی بھاگا اس دوران کچھ دور جا کر فرار ملزم عباس نے سنتری پر حملہ کر دیا اور اس سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس دوران فائر ہونے سے ایک گولی ملزم کو گردن کے قریب لگی اور وہ شدید زخمی ہوگیا جسے عباسی شہید اسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گیا۔
ایک سوال کے جواب میں کہ ہلاک ملزم کی منظر عام پر آنے والی تصویر میں اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگی تھی تو وہ پولیس پر کیسے حملہ کر سکتا ہے جس پر ایس ایچ او شوکت اعوان نے بتایا کہ ملزم کو جب تفتیش کے لیے کمرے میں لیجایا گیا تو اس کے ایک ہاتھ کی ہتھکڑی کھولی گئی تھی اور جب وہ زخمی ہوا تو اسے دوبارہ دونوں ہاتھوں میں ہتھکڑی لگائی گئی۔
انھوں نے مزید بتایا کہ مارے جانے والے ملزم عباس کے خلاف منشیات فروشی اور غیر قانونی اسلحے کی برآمدگی سمیت پاپوشنگر اور اورنگی ٹاؤن میں 10 مقدمات درج ہیں جبکہ ملزم پاپوشنگر چاندنی چوک کا رہائشی تھا۔
پولیس کے ہاتھوں تھانے سے فرار ہونے کے دوران فائرنگ سے مارے جانے والے ملزم عباس کے اہلخانہ نے بھی احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس پر پولیس افسران کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ فائرنگ کرنے والے اہلکار سے بھی مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: والے ملزم واقعے کی کیا ہے
پڑھیں:
کراچی میں دلخراش حادثہ، گھر میں آگ لگنے سے ماں بیٹی ہلاک
اورنگی ٹاؤن شاہ فیصل چوک کے قریب گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح پاکستان بازار تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر 14 جی شاہ فیصل چوک گلی نمبر 2 میں واقع مکان نمبر 39 میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کر لی، گھر میں آگ لگتے ہی علاقہ مکین جمع ہوگئے اور علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گھر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش شروع کر دی۔ اس دوران فائر بریگیڈ کے عملے اور ریسکیو اداروں کو بھی طلب کر لیا گیا، گھر میں آتشزدگی کے دوران 2 خواتین شدید جھلس کر شدید زخمی ہوگئیں جنہیں ایدھی ایمبولیسنز کے ذریعے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دونوں خواتین دوران سفر دم توڑ گئی، جاں بحق خواتین کی شناخت 50 سالہ کلیم النساء اور 25 سالہ عتیقہ کے نام سے کی گئیں۔ ایس ایچ او پاکستان بازار امام بخش لاشاری کے مطابق جھلس کر جاں بحق ہونے والی خواتین آپس میں ماں بیٹی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گھر میں آتشزدگی کا واقعہ صبح 9 بجے کے بعد پیش آیا، گھر گراؤنڈ پلس ون فلور بنا ہوا ہے اور آگ گراؤنڈ فلور میں لگی۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر جب پولیس موقع پر پہنچی تب تک گراؤنڈ فلور مکمل جل چکا تھا اور ہرطرف پانی ہی پانی تھا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ گھر میں شارٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا اور گھر میں باورچی خانے کے باہر نصب بجلی کے بورڈ سے آگ بھڑکی، تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ گھر میں آتشزدگی کا واقعہ گیس کے اخراج کے باعث پیش آیا ہے۔ ایچ ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کے بعد کرائم سین یونٹ کو موقع پر طلب کرلیا ہے تاکہ شواہد کی روشنی میں معلوم کیا جا سکے کہ حادثہ کیسے پیش آیا ہے، پولیس نے اپنی جانچ جاری رکھی ہوئی ہے۔