ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ(2)
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
وفد میں یونیورسٹی آف صدا و سیما ایران کے صدر ڈاکٹر شہاب اسفندیاری، سابق نائب وزیر کھیل و نوجوانان ایران واحد یمن پور، انسٹیٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹ ایران کے ڈائریکٹر سجاد صفار ہارندی، ٹی وی پروڈیوسر مجتبیٰ حیدری، میڈیا پروفیشنل علی رضا کمیلی اور ٹی وی پروڈیوسر علی صدرینیا شامل تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ
اسلام ٹائمز۔ ایران کے اعلیٰ سطح کے وفد نے منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ کیا۔ وفد کے اعزاز میں الفارابی ایڈیٹوریم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وفد میں یونیورسٹی آف صدا و سیما ایران کے صدر ڈاکٹر شہاب اسفندیاری، سابق نائب وزیر کھیل و نوجوانان ایران واحد یمن پور، انسٹیٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹ ایران کے ڈائریکٹر سجاد صفار ہارندی، ٹی وی پروڈیوسر مجتبیٰ حیدری، میڈیا پروفیشنل علی رضا کمیلی اور ٹی وی پروڈیوسر علی صدرینیا شامل تھے۔ منہاج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد اور رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ مغربی پابندیوں کا مؤثر توڑ مضبوط علاقائی تعلقات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران کو آج پہلے سے کہیں زیادہ اپنے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران پاکستانی حمایت کبھی نہیں بھولے گا، صدر مسعود پزشکیان کا محسن نقوی سے اظہار تشکر
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ارکان سے ملاقات میں صدر نے کہا کہ سرحدی صوبوں میں مقامی حکام کو اختیارات تفویض کرنا ہمسایہ ممالک سے تعاون بڑھانے کے لیے مفید ہو گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر ہم ہمسایہ ممالک سے تعلقات مضبوط کریں تو پابندیاں بے اثر ہو جائیں گی۔
صدر نے پاکستان، افغانستان، ترکمانستان، آذربائیجان، آرمینیا، ترکی، عراق اور جنوبی خلیجی ممالک کو تعاون کے لیے اہم امکانات رکھنے والے ممالک قرار دیا اور کہا کہ باہمی مفاد کے لیے ان مواقع کو فعال کرنا ہوگا۔
پزشکیان نے جون میں ایران کے اعلیٰ سیاسی و عسکری رہنماؤں کے اجلاس پر اسرائیلی حملے کی کوشش کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ اگر یہ حملہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کی قیادت کو سنگین نقصان پہنچ سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ہمیں اختیارات کی مرکزیت ختم کرنے کی اہمیت یاد دلاتا ہے، تاکہ اگر خدانخواستہ اعلیٰ حکام کو کچھ ہو جائے تو نظام چلتا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی صدر صدر پزشکیان