اسلام آباد:

پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کے خلاف 26 نومبر اور 4 اکتوبر احتجاج پر درج مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا نے کیسز پر سماعت کی۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی حاضری سے استثنا کی درخواستیں منظور کی گئیں جبکہ پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو چالان کی نقول فراہم کر دی گئیں، 26 نومبر احتجاج پر درج تھانہ کوہسار کے مقدمہ میں سپلیمنٹری جمع کروائی گئی۔

پراسیکوشن نے ان ملزمان کا بھی چالان جمع کروا دیا جن کی ضمانتوں پر فیصلے نہیں ہو سکے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پراسیکوشن اگلی سماعت پر دلائل دے کہ کیا ان ملزمان کا چالان پیش ہو سکتا ہے جن کی ضمانت پر ہی فیصلہ نہیں ہوا۔

عدالت نے تھانہ کوہسار اور نون کے مقدمے کی سماعت 4 اگست تک جبکہ تھانہ آبپارہ اور ترنول کے مقدمے کی سماعت 11 اگست تک ملتوی کر دی۔

بانی پی ٹی آئی و کارکنان کے خلاف آزادی مارچ کے 2 کیسز کی بھی سماعت ہوئی۔ تھانہ کھنہ کے مقدمہ نمبر 242 کی سماعت بغیر کارروائی 5 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

تھانہ کھنہ کے مقدمہ نمبر 243 کے 3 ملزمان کو اشتہاری کرنے کا پراسس شروع ہوگیا، عدالت نے کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کر دی۔

تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 1033 کی سماعت کل تک ملتوی کی گئی اور غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 551 کا چالان بھی عدالت میں جمع کروایا گیا۔ عدالت نے علی بخاری، شعیب شاہین و دیگر ملزمان کو طلبی کے نوٹسز جاری کر دیے۔ کیس کی سماعت 6 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سردار محمد مصروف خان، آمنہ علی اور مرتضیٰ طوری عدالت میں پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان پر دہشت گردی و دیگر دفعات کے تحت تھانہ نون، کوہسار، آبپارہ و دیگر میں مقدمات درج ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تک ملتوی کر دی کے مقدمہ نمبر تھانہ کوہسار پی ٹی آئی کی سماعت عدالت نے

پڑھیں:

سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

سپریم کورٹ میں پاراچنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔

عدالت نے ملزم کو وکیل مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

سماعت کے دوران سی ٹی ڈی کے وکیل نے بتایا کہ پاراچنار قافلے پر حملے میں 37 افراد جاں بحق اور 88 زخمی ہوئے تھے۔

اس پر جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا اس واقعے میں صرف ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے؟

انہوں نے مزید سوال کیا، ’جو حملہ آور پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟‘

وکیل سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اس واقعے میں ملوث 9 افراد کی ضمانت سپریم کورٹ پہلے ہی خارج کر چکی ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے موجودہ صورتِ حال پر استفسار کیا کہ:

اب راستے کھل گئے ہیں؟

وکیل سی ٹی ڈی نے جواب دیا کہ صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔

اس موقع پر جسٹس مسرت ہلالی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا:

جہاں پاراچنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں۔

انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔

عدالت نے بعد ازاں ملزم کو قانونی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • 9 مئی کے مقدمات: عمران خان کے ٹرائل کا نیا شیڈول جاری
  • عمران خان کیخلاف 9 مئی کے 11 مقدمات کے ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری
  • سنگجانی جلسہ کیس: زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • سنگجانی جلسہ؛ زین قریشی کے ناقبل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • 26 نومبر احتجاج: علیمہ خان کا پاسپورٹ بلاک، پھر ناقابل ضمانت وارنٹ
  • علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
  • علیمہ خان کی مشکلات میں اضافہ! شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک، ایک اور وارنٹ جاری