علی امین گنڈاپور کیخلاف وارنٹ گرفتاری کے معاملہ، پشاور ہائیکورٹ کاوزیر اعلی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف جاری وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر پشاور ہائی کورٹ نے اہم تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔فیصلہ جسٹس اعجاز انور نے تحریر کیا جس میں عدالت نے وزیر اعلی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے بعد عدالت نے یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ وزیر اعلیٰ اسلام آباد کی سینئر سول جج کورٹ نمبر 2 میں پیش ہوں۔فیصلے کے مطابق وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کو پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے، کیس پر اسلام آباد کے سینئر سول جج سماعت کریں گے، عدالت نے عدم پیشی پر پہلے مقامی پولیس کو گرفتاری کا حکم دیا تھا۔یاد رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس کے بعد یہ معاملہ پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت آیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کوعمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جولائی ۔2025 )پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا نوٹس بھیجنے کے کیس میں الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا رپورٹ کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو اثاثہ جات ظاہر نہ کرنے کا نوٹس بھیجنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی.(جاری ہے)
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے خلاف نوٹس بھیجا ہے، اثاثوں سے متعلق 120 دن کے اندر جواب دینا لازمی ہوتا ہے جو ہم نے جمع کرا دیا وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن پھر بھی مطمئن نہیں ہوا، اثاثہ جات جمع کرنے کے 120 دن گزر جانے کے بعد الیکشن کمیشن کسی کو اثاثوں سے متعلق شکایات ہونے کی صورت میں نوٹس جاری نہیں کرسکتا ہے. ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس طرح کا کیس ایبٹ آباد میں بھی زیر سماعت ہے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وہ کیس مکمل طور پر اس سے مختلف ہے عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس کو وہاں بھیج دیں یا پھر اس کیس کو یہاں منگوا لیں وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جو عدالت مناسب سمجھے، آپ سے درخواست ہے کہ اس کیس کو ختم کریں، اس کیس کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کے پاس 31 دسمبر 2024 کو اثاثوں کی رپورٹ جمع کرائی ہے عدالت نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکتے ہوئے سماعت ملتوی کردی.