ماحولیاتی معیارپرپورااترنیوالی گاڑیوں پر چیکنگ کےبعدماحول دوست سٹیکر چسپاں
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
عابد چودھری:موٹروے پولیس ،انوائرمنٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی دھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کیخلاف مہم جاری ہے۔
ترجمان کے مطابق قومی شاہرات پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران ماحولیاتی معیارپرپورااترنیوالی گاڑیوں پر چیکنگ کےبعدماحول دوست سٹیکرزلگائےجا رہے۔
اس حوالے سےڈی آئی جی موٹروے سید فرید علی نے ڈائریکٹر انوائرنمنٹ پروٹیکشن سےبھی ملاقات کی۔
ڈی آئی جی سید فرید علی کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کیلئےموٹروےپولیس اقدامات کرے گی۔
ڈی آئی جی سید فرید علی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ گاڑیوں کا معائنہ کروائیں، ماحول دوست بنائیں۔
ترجمان موٹروےپولیس کے مطابق آلودگی کا سبب بننے والی گاڑیوں کی چیکنگ مہم جاری رہے گی ۔
تہران: رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی,20 بچے بھی شامل
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔
تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔
تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔
تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔
Post Views: 4