data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250616-01-13
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) موٹاپے سے ذیابیطس‘ ہائی بلڈ پریشر‘ قلب و جگر کے امراض بڑھ رہے ہیں ‘ خواتین میں ہڈیوں، جوڑوں ،بریسٹ، بچہ دانی میں بیماریوں کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں‘ خون کی رگوں میں کولیسٹرول کی تہہ جم جاتی ہے‘جنک فوڈکھانے اور ورزش نہ کرنے نے مسائل کو سنگین کیا، شعبہ صحت دبائو کا شکار ہے۔ان خیالات کا اظہار انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اور ہیلتھ نیٹ ورک کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان، پریمیم انٹرنیشنل اسپتال اسلام آباد کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)، گلوبل ینگ اکیڈمی کے ممبر ڈاکٹر محمد قاسم، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) سے وابستہ پبلک ہیلتھ کے ماہر ڈاکٹر ممتاز علی خان، معروف معالج پروفیسر رئوف نیازی، پمز اسلام آباد سے وابستہ ڈاکٹر محمد علی عارف اور معروف ریمیٹولوجسٹ، کنسلٹنٹ اور فزیشن ڈاکٹر ارشد علی بھٹو نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ’’موٹاپے کے نقصانات کیا ہیں؟ ڈاکٹر عبدالباری خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موٹاپے کی بڑھتی شرح ایک خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں آدھی سے زیادہ آبادی موٹاپے کا شکار ہے، 72 فیصد لوگ زیادہ وزن،58 فیصد لوگ موٹاپے کا شکار ہیں اور یہ شرح روز بروز بڑھتی جا رہی ہے ،جنک فوڈ کا بڑھتا ہوا رجحان، خراب طرزِ زندگی، سستی و کاہلی کے باعث موٹاپا اپنی جڑیں مضبوط کرتا جا رہا ہے ‘ بیماریوں کی شرح میں اضافے کی بنیادی وجہ یہی موٹاپا ہے‘ پاکستان میں ہر تیسرے شخص کے جگر پر چربی ہے خواتین موٹاپے کے باعث کم عمری میں ہی ہڈیوں، جوڑوں کے مسائل کا شکار ہو جاتی ہیں شوگر، بلڈ پریشر، دل کے امراض، ہائی کولیسٹرول عام بیماریاں بن چکی ہیں‘ موٹاپا صرف وزن کے جمع ہونے یا آپ کے بہترین نظر آنے کے بارے میں نہیں ہے‘ یہ جسم میں چربی کے جمع ہونے کی ایک سنگین حالت ہے جس سے ذیابیطس، کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور یہاں تک کہ کینسر جیسی دائمی بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جو کھانا ہم کھاتے ہیں وہ ہمیں اپنی صحت کے لیے ضروری غذائی اجزا اور توانائی کے لیے کیلوریز فراہم کرتا ہے۔ اضافی کیلوریز، جسے ہمارا جسم جلا نہیں سکتا، چربی میں بدل جاتا ہے اور ذخیرہ ہوجاتا ہے۔ اگر آپ کا باڈی ماس انڈیکس (BMI) 30 سے زیادہ ہے تو آپ کو موٹاپا سمجھا جاتا ہے۔موٹاپے کا سبب بننے والے بہت سے عوامل ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ خوراک اور استعمال کا عدم توازن ہے، اس کے علاوہ عمر، جنس، جینز، ہارمونز، تناؤ وغیرہ جیسے عوامل موٹاپے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں‘ جدید دور کی زیادہ تر غذاوں میں فاسٹ فوڈ اور زیادہ کیلوری والے مشروبات شامل ہیں۔ ڈاکٹر محمد قاسم کا کہنا ہے کہ موٹاپا انسان کی صحت کو تباہ کرتے ہوئے زندگی کو مشکل بنا دیتا ہے‘ موٹاپا شوگر کی بیماری کی سب سے بڑی وجہ ہے‘ ضرورت سے زیادہ خوراک کے استعمال اور ورزش کی کمی سے جسم کی انسولین کی ضرورت بڑھتی ہے۔ جب لبلبہ یہ بڑھی ہوئی ضرورت پوری نہیں کر پاتا تو نتیجہ شوگر کی بیماری کی صورت میں نکلتا ہے‘ آج کل تو موٹاپے کی وجہ سے جواں سال لوگوں میں بھی شوگر کی بیماری عام ہوتی جا رہی ہے‘ موٹاپے کی وجہ سے خون کی رگوں میں کولیسٹرول کی تہہ جم جاتی ہے‘ اس سے خون کی رگیں تنگ ہوتی ہیں اور ان میں خون کا پریشر بڑھ جاتا ہے۔ اس مسئلے کو عرف عام میں بلڈ پریشر کی بیماری کہا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر کی بیماری ایک خطرناک بیماری ہے جو ہارٹ اٹیک ، فالج ، گردوں کی خرابی سمیت کئی دیگر جان لیوا چیزوں کی جڑ بن سکتی ہے چونکہ جسم اضافی خوراک کو چربی کی صورت میں ذخیرہ کرتا ہے، اس لئے خون میں بھی چربی کے مختلف اجزا بڑھ جاتے ہیں‘ انہی اجزا میں سے ایک کولیسٹرول ہے جو خون کی رگوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے‘ کولیسٹرول کی زیادتی بھی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسی چیزوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے‘ انسان کو انجائنا اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ لاحق رہتا ہے‘ موٹے لوگوں میں جوڑوں پر دباؤ پڑنے سے جوڑوں کی سطح گھسنے لگتی ہے۔ اس کے نتیجے میں انسان کم عمر میں ہی جوڑوں کی بیماری یا آرتھرائٹس کا شکار ہو جاتا ہے‘ پیٹ کے آگے نکلنے سے کمر کا خم بڑھ جاتا ہے‘ اس سے مہروں پر دباؤآتا ہے اور حرام مغز سے نکلنے والے اعصاب ہڈیوں کے درمیان پچک سکتے ہیں۔ اس مسئلے کی علامات میں ٹانگوں کا سن ہونا ، ہلنے جلنے میں تکلیف اور پٹھوں کی کمزوری شامل ہیں‘ جدید ریسرچ کے مطابق موٹاپا آنتوں ، خوراک کی نالی، گردے اور لبلبے کے کینسر کے امکانات بڑھاتا ہے‘ اس کے علاوہ خواتین میں موٹاپے کے باعث بریسٹ کینسر، بچہ دانی اور بیضہ دانی کے کینسر کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں‘ موٹاپا نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے‘ نوجوان نسل اور بچوں میں موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ غیر صحت بخش خوراک اور ورزش کی کمی ہے‘ پاکستان کی نئی نسل میں موٹاپا تیزی سے پھیل رہا ہے‘ صحت مند زندگی گزارنے اور مستقبل میں مہلک امراض سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ سادہ اور متوازن خوراک استعمال کریں‘ سادہ طرز زندگی اپنائیں‘ ہلکی پھلکی ورزش کو اپنے روزمرہ کے معمول کا حصہ بنائیں۔ ڈاکٹر ممتاز علی خان کے مطابق موٹاپے اور غیر صحت بخش عادات کی وجہ سے پاکستانی قوم عمر سے پہلے بوڑھی ہو رہی ہے۔بطور ماہر امراض اطفال انہوں نے بچوں میں بڑھتے ہوئے موٹاپے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بڑی وجوہات میں اسکرین ایڈکشن، جنک فوڈ اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی شامل ہیں‘ اکثر موٹے بچوں کو صحت مند سمجھتے ہیں، جو کہ ایک خطرناک سوچ ہے۔ پروفیسر رئوف نیازی کے مطابق موٹاپا پاکستان کی معیشت پر خاموشی سے ایک تباہ کن بوجھ بنتا جا رہا ہے، جو فی الوقت سالانہ 3 ارب41 کروڑ ڈالر یعنی 950 ارب روپے سے زاید کا نقصان پہنچا رہا ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو 2030ء تک یہ بوجھ بڑھ کر 7.

6 ارب ڈالر یعنی 2.13 کھرب روپے تک پہنچ سکتا ہے، موٹاپا صرف انفرادی صحت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک قومی صحت ایمرجنسی اور معیشت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے، موٹاپے سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے سرکاری و نجی شعبے میں علاج معالجے پر بڑھتا ہوا خرچ، ملازمتوں سے غیر حاضری، کام کی پیداوار میں کمی اور وقت سے پہلے اموات معیشت کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں، امراض کا براہ راست تعلق موٹاپے سے ہے اور یہ بیماریاں قومی وسائل کو چاٹ رہی ہیں‘ 70 سے 80 فیصد پاکستانی افراد بشمول بچے اب زاید الوزن یا موٹاپے کا شکار ہیں جس کی بڑی وجہ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور خوراک، جنک فوڈ، میٹھے مشروبات اور بیٹھے بیٹھے گزارا جانے والا طرز زندگی ہے۔ پروفیسر نیازی کا مشورہ تھا کہ سادہ طرز زندگی اپنانے کی ضرورت ہے، جیسا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت سے ملتا ہے، جنہوں نے متوازن خوراک، باقاعدہ چہل قدمی، تیراکی اور جسمانی مشقت کو زندگی کا حصہ بنایا۔ ڈاکٹر محمد علی عارف کا کہنا ہے کہ سفید چینی، بیکری اشیا، میٹھے مشروبات اور پراسیسڈ خوراک پر بھاری ٹیکس عاید کیے جانے چاہئیں کیونکہ یہ خوراک کی بنیادی ضرورت نہیں ہے بلکہ مہلک عادت بن چکی ہیں‘ موٹاپے سے متعلق عوام میں آگاہی، رویوں میں تبدیلی اور طرز زندگی میں اصلاح کے لیے منصوبہ بندی کی جائے۔ڈاکٹر ارشد علی بھٹو کا کہنا ہے کہ آج کے دور میں موٹاپا صرف ایک ظاہری مسئلہ نہیں رہا بلکہ یہ ایک جان لیوا بیماری کی شکل اختیار کر چکا ہے‘ موٹاپا ایک خاموش قاتل ہے‘ موٹاپے کے نقصانات میں ہائی بلڈ پریشر، شوگر (ٹائپ 2 ذیابیطس)، دل کے امراض، جوڑوں میں درد اور گھٹنوں کا خراب ہونا، نیند کی کمی اور خراٹے، بانجھ پن (Infertility)کچھ اقسام کے کینسرز کا خطرہ ،خود اعتمادی کی کمی شامل ہے، یاد رکھیں جسم کا ہر اضافی کلو، آپ کے دل، گردوں، جوڑوں اور دماغ پر اضافی بوجھ ہے‘ صحت مند رہنے کے لیے روزانہ کم از کم 30 منٹ تیز واک کریں‘ میٹھے اور کولڈ ڈرنک سے پرہیز کریں ، چکنی اور فاسٹ فوڈ چھوڑ دیں، زیادہ پانی پئیں، چھوٹے نوالے کیساتھ آہستہ کھائیں، نیند پوری کریں (7-8 گھنٹے) ذہنی دباؤ کم کریں ڈاکٹر یا ڈائٹ یشین سے مشورہ ضرور لیں ۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر محمد بلڈ پریشر موٹاپے سے طرز زندگی موٹاپے کا کی بیماری کی وجہ سے کے امراض کے مطابق جنک فوڈ کا خطرہ کا شکار جاتا ہے کے لیے کی کمی خون کی رہا ہے

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے کو (ایچ سولہ )میں حالیہ کیے گئے ایوارڈ پر کام کرنے سے روک دیا ،
متاثرین ایچ سولہ کا مطالبہ ہے کہ 2025 کے سروے کے مطابق حق دیا جائے ۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزاروں کی طرف سے سید شجر عباس ہمدانی ایڈووکیٹ پیش ہوئے ،
رٹ پٹیشن کے ذریعے، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سی ڈی اے کو ہدایت کی جائے کہ وہ فوری طور پر سیکٹر H-16 کے لیے 2025 میں کیے گئے سروے کے مطابق بلٹ اپ پراپرٹی ایوارڈ کا اعلان کرے اور اس پر عمل درآمد کرے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ، 2025 میں کیے گئے سروے کی بنیاد پر، رہائشی پلاٹوں کی صورت میں 5 مرلہ کی شرح سے معاوضہ اور 300 مربع فٹ کے ڈھانچے کے ساتھ ادائیگی کی جائے ۔ 2 درخواست گزار کے وکیل نے استدلال کیا کہ سی ڈی اے نے 2025 کے تفصیلی سروے اور تازہ ترین تصویروں کو استعمال کرنے کے بجائے موضع شیخ پور اور نون کے بی یو پی ایوارڈ کے لیے 2009 سے پرانی گوگل تصویروں پر انحصار کیا ہے ۔جوکہ غلط ہے ۔
یہ ایکٹ سی ڈی اے آرڈیننس، 1960، اور ترمیمی آرڈیننس، 2025 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
متاثرین ایچ سولہ نے موقف اپنایا کہ 470 سے زائد متاثرین کو حق دینے کی بجائے صرف 39 لوگوں کو ایوارڈ میں شامل کرنا سراسر زیادتی ہے ،سی ڈی اے کو نوٹس جاری کیا گیا کہ وہ پندرہ دن کے اندر اپنے جواب داخل کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف قطر اور دیگر ممالک کی پالیسیوں نے اسرائیل کو عالمی طور پر تنہا کردیا، نیتن یاہو کا اعتراف دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024کے عام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو طلب کرلیا وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
  • شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
  • !ورزش اور غذا کے ساتھ بلڈپریشر کے مؤثر کنٹرول کیلئے یہ عوامل بھی اہم ہیں
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، ایک دن میں 33ہزار مریض رپورٹ
  • سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم