جھوٹ بول دوسرے ملک لے جانے پر بیٹے نے والدین پر مقدمہ دائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
برطانیہ میں ایک عجیب و غریب معاملہ پیش آیا ہے جہاں ایک 14 سالہ لڑکے نے اپنے والدین کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا کیونکہ انہوں نے اسے دھوکہ دے کر گھانا بھیج دیا۔
بیٹا مارچ 2024 میں اپنے والدین کے ساتھ گھانا گیا تھا۔ لندن میں اسے یہ بتایا گیا تھا گھانا میں کوئی قریبی رشتہ دار بیمار ہے، اس کی عیادت کیلئے جارہے ہیں حالانکہ دراصل والدین چاہتے تھے کہ وہ لندن کی "خراب ماحول" سے دور ہو رہے ۔
گھانا میں اسے جاتے ہی مقامی بورڈنگ اسکول میں داخل کر دیا گیا، جہاں سے اسے واپس آنے کی بھی اجازت نہیں تھی۔
بیٹے نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن فروری 2025 میں ہائی کورٹ نے والدین کے حق میں فیصلہ دیا کہ والدین کا موقف ٹھیک ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو لندن کے "خراب ماحول" سے بچانا چاہتے تھے ۔
تاہم رواں ماہ 2025 میں اپیل عدالت نے یہ فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور معاملے کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا۔ عدالت نے اپنے نوٹ میں کہا کہ ہائی کورٹ نے لڑکے کے جذبات اور خواہشات کا درست طور پر خیال نہیں رکھا، جبکہ لڑکے نے خود عدالت سے مدد مانگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے والدین
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کے معاملے پر درخواست گزار اسامہ ریاض کی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے متفرق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید نے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں سزا سنائی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں مرکزی کیس میں دلائل دینے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ اسے نومبر میں سنیں گے، آج میری بھی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ معاملہ ہے کیا؟ کوئی آرڈر ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے جس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ ہیں، یہ وہاب الخیری کا کیس تھا وہ اب اس دنیا میں نہیں، وہ زندہ ہوتے تو اس پر پہرہ دیتے اس لیے میں نے پٹیشن دائر کی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ چلیں اس کو مقرر کر دیتے ہیں نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے۔