علی خورشیدی نے وزیراعلیٰ سندھ کو ملنے کیلئے پیغام بھجوانے سے متعلق بیان مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف علی خورشیدی نے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے ان سے ملنے کےلیے کسی کے ذریعے پیغام بھجوایا تھا۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی خورشیدی نے وزیراعلیٰ سندھ کا بیان مسترد کیا اور کہا کہ 29 مئی کو وزیرِاعلیٰ سندھ کو ایک پیغام بھیجا مگر کوئی جواب نہیں آیا جس کے بعد بجٹ سے پہلے ناصر شاہ نے خود فون کر کے انہیں بلایا تھا۔
اس سے قبل سابق اپوزیشن لیڈر اور وفاقی وزیر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں ٹیکس لگانے کے سوا کسی مسئلے کا حل نہیں بتایا گیا، ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے زراعت کے شعبے پر ٹیکس لگا کر تباہ و برباد کر دیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت بجلی دے نہیں سکتی، عوام نے سولر لگائے، انہوں نے 18 فیصد جی ایس ٹی لگادیا، الیکٹرک گاڑیاں لانے کےلیے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی لگائی گئی ہے۔
علی خورشیدی نے اپنے مزید کہا کہ دنیا میں بلاول بھٹو کا تعارف بہترین پارلیمنٹیرین، سفارتکار اور سیاستدان کے طور پر ہو رہا ہے، بلاول بھٹو نے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے نانا اور والدہ کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی خورشیدی نے
پڑھیں:
آپریشن سندور: بھارتی الزامات، اشتعال انگیز دعوے بے بنیاد، پاکستان مسترد کرتا ہے: دفتر خارجہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)پاکستان نے آپریشن سندور سے متعلق بھارت کے بے بنیاد اور اشتعال انگیز بیانات مسترد کر دیے ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں آپریشن سندور سے متعلق بھارتی حکمرانوں کے بیانات کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی رہنماؤں کے الزامات اور اشتعال انگیز دعوے بے بنیاد ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی بیانات حقائق مسخ کرنے اور جارحیت کو جواز دینے کی کوشش ہیں، پہلگام حملے کی تحقیقات کے بغیر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، 6 اور7 مئی کی درمیانی رات بھارت کے حملے میں معصوم شہری شہید ہوئے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت اپنے اسٹریٹیجک اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا جبکہ پاکستان نے بھارتی طیاروں اور اہداف کو نشانہ بنا کر کامیابی حاصل کی۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی رہنما اپنا نقصان تسلیم کریں اور تیسرے فریق کے کردار کو مانیں، پاکستان کی شفاف آزادانہ تحقیقات کی پیش کش بھارت نے مسترد کی تھی، بھارت نے جارحیت کا راستہ اپنایا اور خود ہی جج، جیوری اور ایگزیکیوشن بن گیا، مئی 2025 میں پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آپریشن مہادیو سے متعلق بھارتی دعوے پاکستان کے نزدیک اہمیت نہیں رکھتے ، بھارتی وزیر داخلہ امیت کا بیان جھوٹ اور کہانیوں پر مبنی ہے ، پہلگام حملے کے مبینہ ملزمان لوک سبھا بحث کے آغاز میں ہی مارے گئے ۔