ارشد ندیم کو فوربز کا عالمی اعزاز، 30 سال بعد پاکستان کی تاریخ رقم
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کھیلوں کی دنیا میں پاکستان کے لیے ایک اور تاریخی لمحہ اُس وقت آیا جب عالمی شہرت یافتہ جریدے ’’فوربز‘‘نے پاکستان کے نامور ایتھلیٹ اور اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو ایشیا کی 30 انڈر 30 بااثر شخصیات کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
اس اعلان نے جہاں ارشد ندیم کے کیریئر میں ایک اور شاندار سنگِ میل کا اضافہ کیا ہے، وہیں پاکستان کے کھیلوں کے شعبے کو بھی بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر روشن الفاظ سے ت حریر کردیا ہے۔
ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں تاریخ رقم کی، جب انہوں نے جیولین تھرو (نیزہ بازی) کے فائنل میں 92.
فوربز نے اپنی رپورٹ میں ارشد کی اس پرفارمنس کو “اسٹننگ شو” یعنی حیرت انگیز مظاہرہ قرار دیا، اور اسے ایشیائی کھیلوں میں غیر معمولی کارکردگی کی ایک مثال قرار دیا۔
یہ پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی ایتھلیٹ نے انفرادی اسپورٹس میں اولمپک گولڈ میڈل حاصل کیا اور یہ کارنامہ تقریباً 3 دہائیوں کے بعد کسی پاکستانی کی جانب سے اولمپک پوڈیم پر سب سے اونچی جگہ پر پہنچنے کا باعث بنا۔ ارشد ندیم کی اس جیت نے نہ صرف پاکستان کے کھیلوں کی تقدیر بدلنے کی امید جگائی بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک نیا پیغام دیا کہ پاکستان میں بھی ٹیلنٹ کسی سے کم نہیں۔
ارشد ندیم کی جیت پر نہ صرف عوام نے بے پناہ خوشی کا اظہار کیا بلکہ حکومتی سطح پر بھی ان کے اعزاز میں بڑے پیمانے پر پذیرائی کی گئی۔ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے مجموعی طور پر انہیں 15 کروڑ 30 لاکھ روپے کے انعامات سے نوازا۔ انعامی رقوم کے ساتھ ساتھ انہیں زندگی بھر کے لیے متعدد سہولیات بھی دی گئیں جن میں رہائش، تعلیمی وظائف اور کوچنگ سپورٹ شامل ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے ان کے اعزاز میں اسلام آباد کی ایک مرکزی سڑک کا نام ’’ارشد ندیم روڈ‘‘رکھنے کا اعلان کیا، جو ان کی تاریخی کامیابی کو مستقل یادگار بنائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پوسٹ نے بھی 14 اگست کے موقع پر ایک خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جو اُن کی خدمات کو قومی سطح پر سراہنے کی ایک شاندار مثال ہے۔
یاد رہے کہ فوربز کی سالانہ ’’30 انڈر 30 ایشیا‘‘فہرست اُن نوجوانوں پر مشتمل ہوتی ہے جنہوں نے مختلف شعبہ جات میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہو اور جو اپنی فیلڈ میں تبدیلی کا سبب بنے ہوں۔
ارشد ندیم کا اس فہرست میں آنا نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ یہ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے کہ اگر وہ محنت، لگن اور صبر سے کام کریں تو دنیا کی کوئی بھی چوٹی ان کے لیے ناقابلِ تسخیر نہیں۔
ارشد ندیم کا تعلق پنجاب کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ وسائل کی کمی، سہولیات کی عدم دستیابی اور محدود مواقع کے باوجود انہوں نے محنت اور استقامت کے ذریعے خود کو نہ صرف قومی سطح پر منوایا بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کا نام روشن کیا۔ ان کی کہانی اُن نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے جو پسماندہ علاقوں میں رہتے ہوئے بھی بڑے خواب دیکھتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ، ارشد ندیم کا بڑا امتحان آج
جاپان میں جاری ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2025 میں جیولن تھرو کے بڑے مقابلے کا وقت آ گیا ہے، جہاں بالآخر پاکستان کے ارشد ندیم اور بھارت کے نیرج چوپڑا ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتریں گے۔ دونوں کھلاڑیوں نے جمعرات کو ہونے والے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والے ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس کی فہرست میں جرمنی کے جولیان ویبر، گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز، کینیا کے جولیئس ییگو اور امریکا کے کرٹس تھامپسن شامل ہیں۔
The moment is here! ???????? Arshad Nadeem takes the field TODAY in the Javelin Throw Final at the World Athletics C’ships in Tokyo.
⏰ 3:23 PM (PKT)
Pakistan’s Olympic hero now aims for world glory – 6 throws, 1 dream: GOLD.
Best of luck champ, the nation stands with you pic.twitter.com/mbBU06GhWL
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) September 18, 2025
اسی طرح آسٹریلیا کے کیمرون میک اینٹائر، پولینڈ کے ڈیوڈ ویگنر، بھارت کے سچن یادیو، سری لنکا کے رومیش تھرانگا، چیک جمہوریہ کے یاکب وڈلیج اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کے کیشورن والکاٹ بھی فائنل میں حصہ لیں گے۔
کوالیفکیشن کا طریقہ کارایتھلیٹس نے پہلے راؤنڈ میں 3 تھرو کیے، جن کھلاڑیوں نے 84.5 میٹر یا اس سے زیادہ تھرو کیا، وہ براہِ راست فائنل میں پہنچ گئے، بقیہ 5 کھلاڑی بہترین ریکارڈ کی بنیاد پر فائنل میں شامل ہوئے، مجموعی طور پر37 ایتھلیٹس شریک ہوئے تھے، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
رینکنگ اور انعامی رقمعالمی رینکنگ میں جولیان ویبر پہلے نمبر پر جبکہ نیرج چوپڑا دوسرے اور اینڈرسن پیٹرز تیسرے نمبر پر ہیں، اسی طرح کیشورن والکاٹ چوتھے اور کینیا کے جولیئس ییگو پانچویں نمبر پر ہیں، اس مقابلے میں پہلے نمبر پر آنیوالے ایتھلیٹ کو 70 ہزار ڈالر جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنیوالے ایتھلیٹس کو بالترتیب 35 اور 22 ہزار ڈالر انعامی رقم دی جائے گی۔
ارشد ندیم رینکنگ میں کیوں شامل نہیں؟ورلڈ ایتھلیٹکس رینکنگ حاصل کرنے کے لیے مختلف مقابلوں میں پوائنٹس جمع کرنا ضروری ہے، مالی مسائل کے باعث ارشد ندیم زیادہ عالمی مقابلوں میں شرکت نہ کر سکے، جس کی وجہ سے وہ باضابطہ رینکنگ میں شامل نہیں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارشد ندیم انعامی رقم ٹوکیو رینکنگ نیرج چوپڑا ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ