اسٹاک ایکسچینج کے قریب پارکنگ پلازہ تعمیرکیلئے بجٹ الاٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)مئیرکراچی بیرسٹر مر تضیٰ وہاب نے کہاہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قریب پارکنگ پلازہ تعمیرکیلئے بجٹ الاٹ کردیا گیا ہے اورجلداسکی تعمیرکا آغاز ہوجائیگا،مارکیٹ میں نوجوانوں کوروزگار کیلئے آمادہ کرنیکی ضرورت ہے جومحدود سرمائے سے اسٹاک مارکیٹ سے پیسے کماسکتے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی اوراسٹاک ایکسچینج ایک دوسرے کی مدد کرکے شہرکی بہتری کیلئے کام کرسکتے ہیں۔ مئیرکراچی نے پیر کی صبح پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں روایتی بیل بجاکرکاروبارکا آغازکرنے کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ مئیر کراچی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ زیرزمین پانی کے نئے کنکشن کے حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے، واٹرکارپوریشن پانی کنکشن توکاٹ سکتا ہے لیکن اسے سیلڈ نہیں کرسکتا،جلدسیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ سے پانی ٹریٹ کرکے سائٹ ایریا کی ضرورت کوپوراکریں گے۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں اسٹاک ایکسچینج 1999سے آرہاہوں،پہلی بار اپنی والدہ کے ساتھ آیا تھا،اس وقت گاڑیاں نہیں تھی بس میں آتے تھ،اس وقت یہاں مینول بولیاں لگتی تھی،میراخیال ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کاری کاگیٹ وے ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج
پڑھیں:
انسانی اسمگلنگ کے خلاف شعور اجاگر کرنا وقت کی ضرورت ہے، شازیہ مری
ایک بیان میں ترجمان پیپلز پارٹی نے کہا کہ اسمگلرز غیر محفوظ راستوں سے ہجرت کراتے ہیں جس سے سینکڑوں جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے عالمی تعاون اور آگاہی ناگزیر ہے، پاکستان میں بھی انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین اور جدید اقدامات پر عمل ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 30 جولائی کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر شعور اجاگر کرنا وقت کی ضرورت ہے، انسانی اسمگلنگ منظم جرم ہے اور استحصال کا خاتمہ کریں، انسانی اسمگلنگ ایک عالمی چیلنج ہے جو سالانہ لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ غربت، تنازعات اور غیر محفوظ ہجرت انسانی اسمگلنگ کے بڑے اسباب ہیں، خواتین، بچے اور پسماندہ طبقے اسمگلنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ اسمگلرز غیر محفوظ راستوں سے ہجرت کراتے ہیں جس سے سینکڑوں جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے عالمی تعاون اور آگاہی ناگزیر ہے، پاکستان میں بھی انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت قوانین اور جدید اقدامات پر عمل ضروری ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پاکستانی اداروں کو اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خلاف بھرپور ایکشن لینے کی ضرورت ہے، عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسانی استحصال کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے۔