WE News:
2025-11-05@01:30:53 GMT

بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کے لیے کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT

بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کے لیے کیا ہے؟

بلوچستان حکومت نے اپنا دوسرا مالی سال کا بجٹ آج بلوچستان اسمبلی میں پیش کر دیا ہے۔ بجٹ صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے پیش کیا۔ آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کا کل حجم 1028 ارب روپے مختص کیا گیا ہے جس میں غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 642 جبکہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 249 ارب روپے سے زائد رکھا گیا ہے۔

بجٹ میں نوجوانوں کے لیے خصوصی اقدامات کیے گیے ہیں جن میں ہنر مند نوجوانوں کے لیے بلا سود قرضہ اسکیم کے تحت 16 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ بے روزگار نوجوانوں کو فنی تربیت دینے کے لیے 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔گوگل کیرئیر سرٹیفیکیشن پروگرام کے تحت 3000 اسکالرشپس دی جائیں گی۔کالج کے طلبا کے لیے 5 ہزار اسکالر شپس فراہم کی جائیں گی۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بے روزگار نوجوانوں کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے۔ بجٹ میں مجموعی طور پر 4188 کنٹریکٹ اور 1958 ریگولر آسامیاں مختلف محکموں میں تخلیق کی جائیں گی جن میں صحت کے شعبے میں 2120 کنٹریکٹ اور 37 ریگولر، اسکول ایجوکیشن میں 1170 کنٹریکٹ اور 67 ریگولر آسامیاں، ہائر ایجوکیشن میں 91 نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔

بجٹ میں تعلیم کے شعبے کو ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے۔ یونیورسٹیوں کے لیے 8 ارب روپے، جبکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے 3 ارب روپے جامعات کو دیے جائیں گے۔ سی طرح بلوچستان ایجوکیشن فنڈ کے لیے 1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان بجٹ برائے سال 2024-25 : تنخواہوں میں 22 سے 25 فیصد، پینشن میں 15 فیصد اضافہ کی تجویز

مالی سال کے صوبائی بجٹ میں بنیادی ڈھانچہ، صفائی اور پانی کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔ بجٹ میں 8 شہروں میں سیف سٹی منصوبہ شروع کیا جائے گا جس کے لیے 18 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ 3 ارب روپے کی لاگت سے صفائی و نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لیے رکھے گئے ہیں۔ کوئٹہ ویسٹ واٹر پلانٹ کی تعمیر کو مکمل کیا جائے گا۔ بجٹ میں تمام ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، لاگت 52 ارب روپے، ماشخیل میں نیا ڈیم اور دیگر اضلاع میں زیر تعمیر ڈیمز کی تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ چاغی اور دیگر صنعتی علاقوں میں سولر گردش منصوبے کی شروعات کی جائے گی۔

صوبے میں ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی بجٹ میں خصوصی رقم رکھی گئی ہے۔ پاکستان ریلوے کے تعاون سے پیپلز ٹرین سروس کا آغاز کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے  ابتدائی مرحلے میں یہ سروس کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب اور کچلاک کے درمیان چلے گی۔ اس کے علاوہ 5 پرانے ریلوے اسٹیشنز کی بحالی اور 2 نئے ریلوے اسٹیشنز کی تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بجٹ میں زرعی اور صنعتی ترقی کے شعبے کو بھی اہمیت دی گئی ہے، حکومت نے کم بی ٹی یو گیسپر کھاد تیار کرنے کے کارخانہ بنانے کا منصوبہ شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس کے علاوہ کلائمیٹ چینج فنڈکے لیے خصوصی 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان بجٹ: عوام کے لیے خاص کیا ہے؟

بجٹ میں سرکاری ملازمین و پنشینرز کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت کی طرز پر گریڈ 1 تا 22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ جبکہ پنشنرز کی تنخواہوں میں 7 فیصداضافہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ ہیلتھ کیئر کارڈ اسکیم کی تجویز دی گئی ہے۔ بجٹ میں بلوچستان پنشن فنڈ کے لیے ایک ارب روپے مختص کیا گیا۔

حکومت نے عوامی ریلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بجٹ 2025 26 تنخواہوں میں اضافہ تیکس ریلیف مالی سال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بجٹ 2025 26 تنخواہوں میں اضافہ تیکس ریلیف مالی سال ارب روپے مختص تنخواہوں میں کے لیے خصوصی کیے گئے ہیں کیا گیا ہے مالی سال جائیں گی جائے گا مختص کی گئی ہے

پڑھیں:

مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ

رواں مالی سال2025-2026ء کے پہلے چار ماہ(جولائی تا اکتوبر) میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اکتوبر تجارتی خسارے کا حجم 12 ارب 58 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں تجارتی خسارہ 9 ارب 11 کروڑ ڈالر تھا، ابتدائی چار ماہ میں ملکی برآمدات میں چارفیصد سے زائد کمی آئی ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اکتوبر برآمدات کا حجم 10 ارب 44 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا، اس دوران غیر ملکی درآمدات 15.13 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں البتہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر 2025 میں برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں برآمدات 2.49 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.84 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ماہانہ بنیاد پر تجارتی خسارے میں 4.21 فیصد کمی، حجم 3.20 ارب ڈالر رہاستمبر کے مقابلے اکتوبر میں درآمدات 3.57 فیصد اضافے سے چھ ارب ڈالر سے تجاوز  کر گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024کے مقابلے میں گزشتہ ماہ برآمدات میں 4.46 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • پاکستان نے درآمدی ایل این جی سے متعلق قطری حکام کو آئندہ سال کی طلب کا پلان دے دیا
  • آئندہ 5 برسوں میں شرح خواندگی 90 فیصد تک بڑھانے اور ہر بچے کے اسکول داخلے کے لیے پرعزم ہیں: آصف علی زرداری
  • پاکستان اسٹیل ملز میں 24.90 ارب کے بھاری نقصانات کی نشاندہی
  • پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • لاہور میں بلوچستان کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی