بلوچستان کی تاریخ کا 1028ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
بلوچستان کی تاریخ کا 1028ارب روپے مالیت کا سب سے بڑا بجٹ پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
کوئٹہ (سب نیوز)بلوچستان حکومت نے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہزار 28 ارب روپے مالیت کا سرپلس بجٹ پیش کردیا، صوبائی وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے کہا کہ فنڈز کا 100 فیصد استعمال کیا، کفایت شعاری سے 14 ارب روپے کی بچت کی، غیرضروری 6 ہزار آسامیاں ختم کیں۔بلوچستان اسمبلی کا بجٹ کے حوالے سے اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں ہوا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے بجٹ پیش کیا۔
بجٹ تقرر کے دوران وزیرخزانہ بلوچستان شعیب نوشیروانی نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے کام کرتے رہیں گے، اللہ نے بلوچستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے، صوبائی حکومت نے کم وقت میں اہم کامیابیاں حاصل کیں۔شعیب نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے فنڈز کا 100 فیصد استعمال کیا، پی ایس ڈی پی فنڈز کے استعمال سے ترقیاتی کاموں میں بہتری آئی، ترقیاتی کاموں میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا، دیہی علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی، حکومت نے کفایت شعاری سے 14 ارب روپے کی بچت کی، حکومتی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر ضروری 6 ہزار آسامیاں ختم کی گئیں، حکومت نے کئی شعبوں میں اہم کامیابیاں حاصل کیں، پہلی مرتبہ ایک ہزار ارب سے زائد کا بجٹ پیش کررہے ہیں، بجٹ کا کل حجم 1028 ارب روپے ہے۔وزیرخزانہ بلوچستان نے بتایا کہ صوبائی حکومت کئی نئی گاڑی نہیں خریدے گی، سیکیورٹی اداروں کے لیے ضرورت کے تحت گاڑیاں خریدی جائیں گی، 8 شہروں میں سیف سٹی منصوبوں کے لیے 18 ارب روپے اور فنی تعلیم کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے۔شعیب نوشیروانی نے مزید بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 500 ملین روپے، محکمہ صحت کے ترقیاتی کاموں کے لیے 16 اعشاریہ4ارب روپے، محکمہ صحت کے غیرترقیاتی امور کے لیے 71 ارب روپے مختص اور بجٹ میں شعبہ تعلیم کے لیے 28 ارب روپے مختص کیے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے لیے 1170 کنٹریکٹ اور 67 ریگولر آسامیاں تخلیق کی گئیں، محکمہ اسکولز کے ترقیاتی امور کے لیے 19اعشاریہ8ارب روپے جبکہ محکمہ اسکولز کے غیرترقیاتی امور کے لیے 101 ارب روپے مختص کیے، شعبہ کالجز کے غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے 24 ارب روپے جبکہ شعبہ کالجز کے ترقیاتی امور کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے۔ وزیرخزانہ بلوچستان نے کہا کہ شعبہ زراعت کے ترقیاتی امور کے لیے 10 ارب روپے جبکہ شعبہ زراعت کے غیر ترقیاتی امور کے لیے 16 ارب 77 کروڑ روپے مختص کیے، محکمہ خوراک کے ترقیاتی امور کے لیے 26اعشاریہ9ملین روپے جبکہ محکمہ خوراک کے غیر ترقیاتی امور کے لیے ایک ارب 19 کروڑ روپے مختص کیے۔شعیب نوشیروانی کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ اور دیہی ترقی کے ترقیاتی امور کے لیے 12.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسینیٹ خزانہ کمیٹی کا اجلاس، سولرپینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز منظور سینیٹ خزانہ کمیٹی کا اجلاس، سولرپینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کی تجویز منظور صدرِ مملکت سے وزیرِ اعظم کی ملاقات ، ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو وزارت مذہبی امور کا آئندہ حج کیلئے عازمین کی رجسٹریشن آئندہ ہفتے میں شروع کرنے کا فیصلہ مذاکرات کی میزکبھی نہیں چھوڑی مگر اس وقت فوکس اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے پر ہے، ایرانی وزیر خارجہ سگریٹ انڈسٹری سیٹھ اور این جی آوز ایک پیج پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے رولز میں تبدیلی کے معاملے پر جسٹس بابر ستار کا قائم مقام چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو خطCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے غیر ترقیاتی امور کے لیے کے ترقیاتی امور کے لیے شعیب نوشیروانی نے ارب روپے مختص کیے روپے جبکہ محکمہ خزانہ بلوچستان ارب روپے جبکہ کروڑ روپے نے کہا کہ کہ محکمہ حکومت نے بجٹ پیش
پڑھیں:
کربلا میں اربعین کیلئے زمینی راستے سے جانے پر پابندی برقرار رہی تو 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا: راجا ناصر عباس
---فائل فوٹوسینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ کربلا میں اربعین کے لیے زمینی راستے سے جانے پر پابندی برقرار رہی تو 50 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں علامہ ناصر عباس نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں اربعین کے لیے اگر متبادل ذرائع استعمال کیے تو 48 ارب روپے اضافی خرچ ہوں گے، عبادت کے مسائل وزارتِ مذہبی امور زیادہ بہتر سمجھتی ہے، یہ داخلہ کمیٹی کا اختیار نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہت لوگوں نے پیسے دیے، بسیں کرائیں، مذہبی امور اور داخلہ کی وزارت جواب دے، پاکستان سے کشتیاں یا متبادل راستے کھولے جاسکتے ہیں۔
اجلاس کے دوران سیکریٹری مذہبی امور نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سمندری راستے سے بھی جانے پر مشاورت ہوئی ہے، ایران، عراق اور پاکستان کے وزراء داخلہ نے نئے روٹس پر اتفاق کیا ہے، افغانستان کے راستے سے زائرین کے جانے پر سیکیورٹی مسائل ہیں۔