عازمین آئندہ حج کےلئے ہو جائیں تیار جب کہ وزارت مذہبی امور نے آئندہ حج کے لیے عازمین حج کی رجسٹریشن آئندہ ہفتے میں شروع کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع وزارت مذہبی امور نے کہا کہ حج  2026  کے لیے قبل ازوقت رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگی، سرکاری اور نجی دونوں اسکیموں کے لیے عازمین حج کو لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

ذائع وزارت مذہبی امور کے مطابق رجسٹریشن کی درخواستوں کے ہمراہ مخصوص رقم(ٹوکن منی) جمع کرانی ہوگی، ٹوکن منی مجموعی حج اخراجات میں ایڈجسٹ کر لی جائے گی۔

ذرائع وزارت مذہبی امور  کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کروانے والے درخواست گزار حج 2026 کے اہل تصور ہوں گے، حج رجسٹریشن ملک بھر میں منظور شدہ بینکوں  سے کرائی جا سکے گی۔

ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق حج رجسٹریشن کے بعد عازمین سرکاری یا نجی حج اسکیم منتخب کر سکیں گے۔

رواں برس پرائیویٹ اسکیم سے رہ جانے والے عازمین  کے لیے بھی رجسٹریشن لازمی ہوگی، سعودی وزارتِ حج  و عمرہ نے عازمین حج 2026 کے لیے رجسٹریشن کا عندیہ دے دیا۔

ذرائع نے کہا کہ حج رجسٹریشن حکومت سعودی عرب کی ہدایت پر کی جا رہی ہے، حج رجسٹریشن کے اعداد و شمار سے سعودی حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔

ذرائع نے کہا کہ رجسٹریشن کی بنیاد پر حکومت سعودی عرب حج کوٹہ مقرر کرے گی، حج رجسٹریشن درخواستوں کی وصولی کے لیے دو تین روز میں باقاعدہ اشتہار جاری کر دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے  میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔

نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے،  اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔

مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔

خیال رہےکہ  یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے،  توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں طوطوں کی رجسٹریشن کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • وزارتِ مذہبی امور نے عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لیے نئی ہدایات جاری کردیں
  • وزارت مذہبی امور نے عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری کر دی
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • عمرہ زائرین کو جعلسازی سے بچانے کیلئے اہم اقدام 
  • عمرہ زائرین جعل سازوں سے ہوشیار؛ رجسٹرڈ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • عمرہ زائرین کو جعل سازی سے بچانے کے لیے 113 مصدقہ عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی