نئے ذرائع آمدن تلاش کیے جائیں‘ ڈی جی ادارہ ترقیات گوہرمیمن
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر )ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی الطاف گوہر میمن نے فنانس اینڈ اکاؤنٹس اور انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے افسران و ملازمین کو گراں قدر خدمات کے عوض تعریفی اسناد پیش کیں۔ اس موقع پر ڈی جی کے ڈی اے نے کہا کہ ادارہ کو مالی طور پر مضبوط کرنے کے لئے ضروری ہے کہ نئے ذرائع آمدن تلاش کئے جائیں۔ تمام کے ڈی اے افسران و ملازمین ادارہ کی بہتری کے لئے تمام تر وسائل کا بخوبی استعمال کرتے ہوئے کردار ادا کریں۔ ممبر اے/ ڈائریکٹر فنانس شکیل صدیقی کا کہنا تھا کہ ماضی میں کے ڈی اے افسران و ملازمین کی تنخواہیں تاخیر کا شکار رہی ہیں لیکن ڈی جی کے ڈی اے الطاف گوہر میمن کی ذاتی کاوشوں کے باعث افسران و ملازمین کی تنخواہیں سمیت پنشنز کی ادائیگی ہر ماہ باقاعدگی سے کی جارہی ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ آخر میں ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے فنانس اینڈ اکاؤنٹس کے ندیم شبیر، قمر سعید، ندیم تاج، سید مشرف علی، سہیل باسط، سید سمیر امام، شعیب رضا، فیضان شفیق، آفتاب عالم، صفدر حسین، سید کامران مقصود، اسد الرحمن، محمد شمیم، فیضان جعفری، بلال، ارسلان الحق، اکاؤنٹس آفیسر پنشن غزالہ انظار، ثاقب ایوب، ارحم یونس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ارسلان شارق، وسیم الدین، حنیف جمال، اظہر رضا، نعیم کریم، سید ابرار حسین،اورنگزیب احمد خان اور لائنز ایریا پروجیکٹ کے اکاؤنٹس آفیسر وقار احمد، سپرنٹنڈنٹ اکاؤنٹس فیصل ستارکو تعریفی اسناد پیش کیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افسران و ملازمین اکاو نٹس کے ڈی اے
پڑھیں:
حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔