ایس آئی ایف سی کے دو سال: معاشی استحکام، سرمایہ کاری اور اصلاحات کی نئی تاریخ رقم
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(SIFC) نے اپنے قیام کے دو سال مکمل کر لیے جنہیں ملکی معیشت کے استحکام، سرمایہ کاری کے فروغ اور مؤثر اصلاحات کے حوالے سے ایک نمایاں کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی بدولت پاکستان میں متعدد اہم شعبوں میں ترقی کے نئے در کھلے، معدنی وسائل کے شعبے میں اربوں روپے کے سرمایہ کاری معاہدے طے پائے جو مستقبل میں ملکی معیشت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔
زرعی میدان میں بھی ایس آئی ایف سی نے نمایاں اقدامات کیے جن میں کارپوریٹ فارمنگ، برآمدی اشیاء کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت سمارٹ ایگری کلچر کا آغاز شامل ہے، اس کے ساتھ ساتھ نہروں کی مرمت سے پانی کی منصفانہ تقسیم کو ممکن بنایا گیا۔
آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبے میں عالمی سطح پر پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے میں ایس آئی ایف سی نے کلیدی کردار ادا کیا، بی ٹو بی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کیے گئے اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کو یقینی بنایا گیا۔
ایس آئی ایف سی کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی گئیں جس سے منڈی میں استحکام اور شفافیت کا فروغ ممکن ہوا۔
صنعت، سیاحت، نجکاری، توانائی اور قابل تجدید ذرائع میں بھی ایس آئی ایف سی کی حکمت عملی کے مثبت نتائج سامنے آئے، ان شعبوں میں پائیدار ترقی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جو ملک کو معاشی خودکفالت کی جانب لے جا سکتی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کامیابیوں کے یہ دو سال ثابت کرتے ہیں کہ سلامتی، شفافیت اور طویل المدتی حکمت عملی کے امتزاج سے پاکستان ایک روشن اقتصادی مستقبل کی جانب گامزن ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی کی سرمایہ کاری
پڑھیں:
پاکستان کی بنیاد جمہوریت‘ ترقی اور استحکام کا یہی راستہ: حافظ عبدالکریم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے یومِ جمہوریت کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمہوریت محض ایک سیاسی نظام نہیں بلکہ ایک ایسا اصولی طریقہ ہے جس میں عوامی رائے اور اعتماد کو اولیت حاصل ہوتی ہے۔ پاکستان کے قیام کی بنیاد بھی جمہوری جدوجہد پر رکھی گئی تھی اور آج ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کا راستہ بھی صرف جمہوری اقدار کو اپنانے اور ان کے استحکام سے ہو کر گزرتا ہے۔ جمہوریت میں عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی قیادت کا انتخاب کریں اور اپنی آواز کو ایوانوں تک پہنچائیں۔ یہی نظام عوامی شمولیت، قانون کی بالادستی، باہمی احترام اور قومی وحدت کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ قوم کو سیاسی استحکام، معاشی خوشحالی اور سماجی انصاف میسر آ سکے۔ انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان جمہوری استحکام، عوامی حقوق کے تحفظ اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ تمام سیاسی قوتوں کو ملک و قوم کی بہتری کے لیے باہمی تعاون اور یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ یہی جمہوریت کا اصل حسن ہے۔