اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ایک بظاہر فراڈ پر مبنی سرمایہ کاری /رقم جمع کرنے کی سکیم کی نشاندہی کی ہے جسے سید محسن سلطان شاہ ’’میگ وینچرز‘‘ کے نام سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پروموٹ کیا جا رہا ہے۔ یہ سکیم عوام کو خلیجی ممالک میں گوشت برآمد کرنے کے کاروباری شراکت کے جھانسے سے راغب کرتی ہے اور ہر ماہ 5 فیصد سے12 فیصد تک کے حلال منافع کی ضمانت دیتی ہے جو مبینہ طور پر ایک فتویٰ سے ثابت شدہ بتائے جاتے ہیں۔

سرمایہ کاری کے پیکجز 1 لاکھ روپے سے لے کر 1 کروڑ روپے تک ہیں اور سرمایہ کاروں کو سٹامپ پیپر معاہدوں اور بعد کی تاریخوں کے چیکوں کے ذریعے سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ سکیم یہ بھی دعویٰ کرتی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو مختلف شعبوں میں پھیلانے کا منصوبہ رکھتی ہے جن میں رئیل سٹیٹ ڈویلپمنٹ، سپر مارکیٹس، گاڑیوں کی خرید و فروخت، کیفے، فیشن اور بیوٹی، ایپل مصنوعات کی ریٹیلنگ اور دبئی میں ہیڈکوارٹر کے ساتھ عالمی سطح پر کام شامل ہے۔

سید محسن سلطان شاہ نے کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت ایک کمپنی رجسٹر کر رکھی ہے جس کا نام بھی ملتا جلتا ہے، میگ وینچرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ جو ٹریڈنگ سیکٹر میں ہے۔ اس کے ساتھ دو اور کمپنیاں بھی رجسٹرڈ کی گئی ہیں، میگ آرگینک میٹس (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ اور میگ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ تاہم اس کےفنڈز ایک غیر رجسٹرڈ ادارے گیلیکسی ٹریڈرز کے بینک اکائونٹ اور کرپٹو کرنسی والٹس کے ذریعے جمع کیے جا رہے ہیں۔

ایس ای سی پی عوام کو سختی سے خبردار کرتی ہے کہ وہ میگ وینچرز، گیلیکسی ٹریڈرز، میگ وینچرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ، میگ آرگینک میٹس (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ، میگ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ یا کسی بھی متعلقہ ادارے میں سرمایہ کاری یا رقم جمع نہ کروائیں، کیونکہ یہ ادارے کسی بھی قسم کے انتظام کے تحت رقم جمع کرنے یا سرمایہ کاری سکیمیں چلانے کے مجاز نہیں ہیں۔

ان کمپنیوں کے نام ایس ای سی پی کی غیر مجاز سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کی فہرست میں شامل کر دیئے گئے ہیں جو ایس ای سی پی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔یہ معاملہ مزید کارروائی کے لیے متعلقہ تفتیشی اداروں کو بھی بھیج دیا گیا ہے۔عوام کو یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ سرٹیفکیٹ آف ان کارپوریشن صرف کمپنی کی رجسٹریشن ظاہر کرتا ہے اور یہ کسی کمپنی کو رقم جمع کرنے یا سرمایہ کاری سکیمیں شروع کرنے کا اختیار نہیں دیتا۔سرمایہ کاروں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی سرمایہ کاری کی پیشکش کی قانونی حیثیت کی تصدیق ایس ای سی پی کے سرکاری ذرائع سے ضرور کریں، اس سے پہلے کہ وہ سرمایہ کاری کریں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایس ایم سی پرائیویٹ ایس ای سی پی سرمایہ کاری میگ وینچرز عوام کو

پڑھیں:

چین سےکامیابی سے لانچ ہونیوالے پاکستانی سیٹلائٹ بارے بڑی خبر آگئی

بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) پاکستان نے چین کے تعاون سے اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں بھیج دیا، جو مقررہ مدار میں داخل ہو چکا ہے۔

نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق قومی خلائی ادارے نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج دیا ہے۔

پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ-1 (پی آر ایس ایس-1) کُوائژو-1 اے راکٹ کے ذریعے چینی وقت کے مطابق صبح 10 بجے لانچ کیا گیا۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے تصدیق کی کہ سیٹلائٹ کامیابی سے اپنے مقررہ مدار میں داخل ہو چکا ہے۔

ترجمان سپارکو نے کہا کہ نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو زمین کے مشاہداتی صلاحیتوں میں ملک کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرے گا۔

سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ شہری منصوبہ بندی، آفات سے نمٹنے، غذائی تحفظ اور ماحولیاتی تحفظ میں انقلاب برپا کرنے کے لیے امیجنگ کی سہولت فراہم کرے گا، یہ موسمیاتی تبدیلی، پانی کے وسائل کے انتظام، زرعی نقشہ سازی اور جنگلات کے کٹاؤ کی نگرانی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

یہ لانچنگ سپارکو، چائنا الیکٹرانکس ٹیکنالوجی گروپ کارپوریشن اور مائیکروسیٹ چین کے باہمی تعاون سے عمل میں آئی ہے۔

سیٹلائٹ زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید زراعت کو فروغ دے گا، انفراسٹرکچر اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی کرے گا اور علاقائی منصوبہ بندی کو مؤثر بنائے گا۔

یہ سیٹلائٹ آفات سے نمٹنے کی کوششوں کو بھی بہتر بنائے گا، جیسے کہ سیلاب، زمین کھسکنے اور زلزلوں کے بروقت انتباہات، جب کہ گلیشیئرز کے پگھلاؤ اور جنگلات کی کٹائی پر بھی نظر رکھے گا۔

چیئرمین سپارکو محمد یوسف خان نے کہا کہ یہ سیٹلائٹ قومی ترجیحات کے مطابق مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کرے گا اور پائیدار سماجی و معاشی ترقی میں کردار ادا کرے گا۔

سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ سی پیک جیسے قومی ترقیاتی منصوبوں میں بھی مدد فراہم کرے گا، جیسے کہ ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس کی نقشہ سازی اور قدرتی خطرات کی شناخت۔

لانچ کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف ایک تکنیکی کامیابی ہے بلکہ ایک ایسا لمحہ ہے جو ہمارے قومی جذبے کو بلند کرتا ہے اور چین کے ساتھ دوستی کو مزید مضبوط بناتا ہے۔

پاکستان میں چینی سفارتخانے نے بھی سیٹلائٹ کی کامیاب لانچ پر مبارکباد دی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر سپارکو کو کامیاب لانچ پر مبارکباد دی اور اس منصوبے میں تعاون پر چینی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا۔

Heartfelt congratulations to SUPARCO & the entire team on the successful launch of Pakistan's advanced remote sensing satellite!

This achievement showcases the soaring heights of Pakistan-China cooperation, extending beyond borders and into outer space, driven by a shared…

— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 31, 2025

صدر آصف علی زرداری نے بھی پاکستانی سائنسدانوں کو کامیاب لانچ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے سائنسدانوں کی صلاحیتوں پر فخر ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک منصوبے کے لیے پاکستان کو 5 ارب ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری کی پیشکش
  • زمین کا انتباہ ؛  2025ء میں بدلتا ہوا موسم اور ہماری ذمے داریاں
  • چین سےکامیابی سے لانچ ہونیوالے پاکستانی سیٹلائٹ بارے بڑی خبر آگئی
  • چینی کاروباری وفد کی وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین سے ملاقات
  • پاکستان اور امریکہ کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ حتمی
  • ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستانی فارماسیوٹیکل سیکٹر کو عالمی سطح پر فروغ
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ڈویلپمنٹ آف انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کمیٹی کا اجلاس
  • چین پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کا خواہاں
  • پاکستان میں ’’گوو ڈونگ گروپ‘‘ کی سرمایہ کاری میں ایس آئی ایف سی کا اہم کردار