مولانا فضل الرحمان کے فرزند پر حملے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا ہے کہ10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے فرزند پر حملہ ہوا، خوش قسمتی سے واقعے میں اسجد محمود کی جان محفوظ رہی۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں، قومی شاہراہوں سے لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے، ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ہمارا جرم کیا ہے؟ مولانا فضل الرحمان پر3 بارخودکش حملے ہوئے، میرے لوگ شہید کیے جا رہے ہیں، بلوچستان میں میرا ایک نوجوان شہید کیا گیا، ہرجگہ علماء نشانے پر ہیں، میں کس کس کا نام لوں؟ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں ٹیکس کی بھرمار ہے ریاست بدلے میں لوگوں کی حفاظت کرے، سندھ کے ڈاکوؤں کو ابھی تک قابو نہیں کیا جا سکا، یہ حکومت کس درد کی دوا ہے، اسجد محمود کے حملہ آوروں کے بارے میں سخت رولنگ دی جائے، پارلیمنٹ ہماری دادرسی نہیں کرے گی تو ہم کہاں جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس
عرب میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے غیر مسلح ہونے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کے گلوبل ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے دورے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے ان کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔ اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کے بیان پر حماس نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک مزاحمت جاری رہے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے غیر مسلح ہونے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ گروپ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے بنیادی انسانی اور قومی حقوق دیئے بغیر اسرائیلی مظالم اور محاصرے کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔