مولانا فضل الرحمان کے فرزند پر حملے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا ہے کہ10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے فرزند پر حملہ ہوا، خوش قسمتی سے واقعے میں اسجد محمود کی جان محفوظ رہی۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں، قومی شاہراہوں سے لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے، ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ہمارا جرم کیا ہے؟ مولانا فضل الرحمان پر3 بارخودکش حملے ہوئے، میرے لوگ شہید کیے جا رہے ہیں، بلوچستان میں میرا ایک نوجوان شہید کیا گیا، ہرجگہ علماء نشانے پر ہیں، میں کس کس کا نام لوں؟ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں ٹیکس کی بھرمار ہے ریاست بدلے میں لوگوں کی حفاظت کرے، سندھ کے ڈاکوؤں کو ابھی تک قابو نہیں کیا جا سکا، یہ حکومت کس درد کی دوا ہے، اسجد محمود کے حملہ آوروں کے بارے میں سخت رولنگ دی جائے، پارلیمنٹ ہماری دادرسی نہیں کرے گی تو ہم کہاں جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
نیتن یاہو نے دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے ٹرمپ کو آگاہ کردیا تھا، امریکی میڈیا کا انکشاف
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)امریکی میڈیا نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے سے 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر کو آگاہ کردیا تھا۔امریکی میڈیا نے 3 ا سرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکا کو دوحہ پر میزائل داغے جانے سے پہلے ہی حملے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔(جاری ہے)
اسرائیلی حکام نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سیاسی سطح پر بات ہوئی اور پھر فوجی حکام کے ذریعے معلومات فراہم کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کا بتانا تھا کہ امریکا صرف دکھاوا کر رہا ہے، اگر صدر ٹرمپ چاہتے تو حملہ روک سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل قطر پر حملے کا فیصلہ ترک کردیتا۔