مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے فرزند اسجد محمود پر حملے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے فرزند اسجد محمود پر حملے کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 18 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا ہے کہ10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے فرزند پر حملہ ہوا، خوش قسمتی سے واقعے میں اسجد محمود کی جان محفوظ رہی۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں، قومی شاہراہوں سے لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے، ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ہمارا جرم کیا ہے؟ مولانا فضل الرحمان پر3 بارخودکش حملے ہوئے، میرے لوگ شہید کیے جا رہے ہیں، بلوچستان میں میرا ایک نوجوان شہید کیا گیا، ہرجگہ علماء نشانے پر ہیں، میں کس کس کا نام لوں؟ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں ٹیکس کی بھرمار ہے ریاست بدلے میں لوگوں کی حفاظت کرے، سندھ کے ڈاکوؤں کو ابھی تک قابو نہیں کیا جا سکا، یہ حکومت کس درد کی دوا ہے، اسجد محمود کے حملہ آوروں کے بارے میں سخت رولنگ دی جائے، پارلیمنٹ ہماری دادرسی نہیں کرے گی تو ہم کہاں جائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرریئر ارتھ میٹلز کی برآمدات پر چین کا اتنظام چین کو ایک ذمہ دار ملک ظاہر کرتا ہے، چینی میڈیا حکومت کا عوامی مطالبے پر بڑا فیصلہ؛ سولر پینل پرعائد ٹیکس کم کرنے کا اعلان سی ڈی اے پلاننگ ونگ کی جانب سے جموں کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو نوٹس جاری ، دستاویز سب نیوز پر ایف بی آر کو نان فائلرز کو زبردستی رجسٹر کرنے کا اختیار مل گیا اسلام آباد ہائی کورٹ: گریڈ 22 میں ترقی سے متعلق ترامیم چیلنج، حکومت سے جواب طلب لوگوں کو انصاف دلائیں گے، پہلی ترجیح عوامی شکایات دُور کرنا ہے: چیف جسٹس راولپنڈی: نان کسٹم سگریٹ کے خلاف کارروائی، ایف بی آر ٹیم پر جان لیوا حملہ، مقدمہ درجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان
پڑھیں:
بی جے پی غریبی نہیں غریبوں کو ختم کرنا چاہتی ہے، دیویندر یادو
کانگریس لیڈر کے مطابق بدعنوانی کیوجہ سے 40-30 سالوں سے جھگیوں میں رہ رہے لوگوں کو مکان نہیں ملے اور اب انہیں بھی اجاڑا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے پارٹی لیڈران کے ساتھ کالکاجی حلقہ اسمبلی کے گووندپوری میں مودی کی بلڈوزر کارروائی کے بعد بے گھر ہوئے لوگوں سے ملاقات کی۔ دراصل دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے مبینہ طور پر 350 سے زائد ناجائز مکانوں کو منہدم کر دیا ہے۔ انہوں نے اس کارروائی میں بے گھر ہوئے لوگوں کو یقین دلایا کہ کانگریس ان کی ہر ممکن مدد کرے گی، اگر ان کے حقوق کے لئے حکومت سے بھی لڑنا پڑے تو پیچھے نہیں ہٹے گی۔ دیویندر یادو کے مطابق بدعنوانی کی وجہ سے 40-30 سالوں سے جھگیوں میں رہ رہے لوگوں کو مکان نہیں ملے اور اب انہیں بھی اجاڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے ہی ان کے ناموں کو چھوڑ دیا گیا تھا، دوبارہ سروے کرا کر ان کے ناموں کو شامل کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر حکومت کی لاپرواہی اور بدعنوانی کی وجہ سے 1984ء اور 1995ء سے جھگیوں میں رہنے والوں کو مکان نہیں مل پایا ہے۔
بلڈوزر کارروائی کے بعد بے گھر ہوئے لوگوں سے ملنے والوں میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کے ساتھ سابق ریاستی صدر سبھاش چوپڑا، دہلی پردیش خاتون صدر پشپا سنگھ، خواتین ضلع صدر کانتا شرما اور دھرم پال ٹھکر سمیت علاقائی لیڈر بھی موجود تھے۔ کانگریس دہلی صدر نے کہا کہ بی جے پی غریبوں کے خلاف دوہری پالیسی اپنا رہی ہے۔ ایک طرف وزیراعلیٰ ریکھا گپتا بیان دیتی ہیں کہ دہلی میں کسی بھی جھگی کو بغیر کسی متبادل انتظام کے نہیں اجاڑے گی اور دوسری جانب حکومت کے ہی افسران عدالت کے حکم کا حوالہ دے کر راتوں رات غریبوں کے گھروں کو اجاڑ رہے ہیں۔ بی جے پی غریبی نہیں غریبوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ 2020ء کے اسمبلی انتخاب سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کے ذریعہ شروع کی گئی "جہاں جھگی وہیں مکان" اسکیم کے تحت یہاں بنائے مکانات کی چابیاں دے کر کہا تھا کہ کسی کو اجاڑا نہیں جائے گا۔
دیویندر یادو نے بتایا کہ 2011ء میں جب دہلی میں انہدامی کارروائی چل رہی تھی تو اس وقت کی کانگریس حکومت نے فوری طور پر دہلی میں آرڈیننس لاکر لاکھوں لوگوں کو بے گھر ہونے سے بچایا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کانگریس کے ذریعہ 2011ء میں لائے گئے آرڈیننس کی طرز پر فوراً ایک آرڈیننس لائے، تاکہ دہلی میں اجاڑے جا رہے لاکھوں جھگی والوں کو راحت مل سکے۔ حکومت کی انہدامی کارروائی کی وجہ سے دہلی کے جھگی والوں میں افراتفری کا ماحول ہے اور وہ بہت زیادہ ڈرے ہوئے ہیں۔ دیویندر یادو نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جتنے بھی مکان منہدم کئے گئے ہیں، ان کے مکینوں کو ایسی جگہ پر رکھا جانا چاہیئے کہ ان کی روزی روٹی کی حفاظت ہو سکے۔