data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان تصادم سے گریز چاہتا ہے، تاہم بھارت سے مذاکرات ہماری مجبوری نہیں ہے کہ ہم بے چین ہوں، بھارت خود امن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

سماجی رابطوں  کی ویب سائٹ  ایکس پر جاری اپنے پیغام میں بین الاقوامی سفارتی تعلقات میں ہونے والی ایک اہم پیش رفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے سپہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہو رہی ہے، جو محض رسمی نوعیت کی نہیں بلکہ اس کا تعلق ان کوششوں سے ہے جو امریکا خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے کر رہا ہے۔خاص طور پر پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے بعد، جس کی وجہ سے سفارتی میدان میں سنگین صورت حال پیدا ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی اور جنگی حالات کے دوران پاکستان کی عسکری کامیابی کے بعد خطے میں ایک نیا بیانیہ جنم لے چکا ہے۔ بلاول بھٹو نے اس حوالے سے بھارت کے مؤقف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی طرف سے مستقل امن کی کوششوں کی مخالفت نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔

انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ پاکستان کسی قسم کے تصادم میں پہل کرنے کا خواہشمند نہیں اور نہ ہی وہ بھارت سے مذاکرات کے لیے بے قرار ہے۔ البتہ پاکستان یہ ضرور سمجھتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان امن ہی وہ راستہ ہے جو دونوں اقوام کے مستقبل کو محفوظ بنا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام تنازعات کا حل طاقت کے بجائے بامعنی مکالمے اور سچ پر مبنی سفارتکاری کے ذریعے ممکن ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت جس انداز میں آبی جارحیت، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر اور دہشت گردی کو بطور سیاسی ہتھیار استعمال کر رہا ہے، وہ طرز عمل زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتا۔ ان تمام اقدامات کی حقیقت عالمی برادری کے سامنے آ چکی ہے اور بھارت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ محض انکار یا ضد سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ اس کے لیے سچائی پر مبنی اور ایماندارانہ مذاکرات کی ضرورت ہے۔

پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ کی حیثیت سے بھی بلاول بھٹو کا مؤقف عالمی سفارتی حلقوں میں پاکستان کی ترجمانی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات اسی تناظر میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ یہ ملاقات کسی جنگی صورتحال کے بعد امریکی حکومت کی جانب سے ہونے والی جنگ بندی کی کوششوں سے جڑی ہے۔ اس ملاقات سے نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے بلکہ اس سے یہ پیغام بھی دیا جا رہا ہے کہ پاکستان سفارتی محاذ پر سرگرم اور سنجیدہ ہے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان نہ صرف اپنے دفاع کے لیے تیار ہے بلکہ سفارتی میدان میں بھی ہر ممکن اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت کی جانب سے اگر دوبارہ جارحیت یا سفارتی مخالفت سامنے آئی تو پاکستان اس کا بھی مؤثر جواب دے گا، مگر اپنی پالیسی میں امن کو مرکزی حیثیت دیتا رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہ پاکستان کہا کہ کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے

اسلام آباد:

نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 6 نومبر کو ہونے والے پاک افغان مذاکرات سے قبل ترکی کے دورے پر روانہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کی دعوت پر آئندہ ہفتے کے اوائل میں انقرہ پہنچیں گے۔ ترکی میں قیام کے دوران وہ  غزہ کی صورتحال پر ہونے والے 8 وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

یہ اجلاس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائنز پر ہونے والے سفارتی رابطوں کے فالو اپ کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاک افغان ڈائیلاگ سے قبل اسلام آباد کی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے اور خطے میں پاکستان ایک فعال سفارتی کردار ادا کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کےلئے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • پاک افغان مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے
  • مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے،پاکستان
  • بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
  • پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع
  • بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے