امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے۔

اس حوالے سے بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے بتایا کہ مودی نے ٹرمپ کو کہا ہے کہ پاکستان سے تنازع پر بھارت تیسرے فریق کی ثالثی قبول کرتا ہے نہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے امریکی صدر کے ساتھ 35 منٹ طویل ٹیلیفونک گفتگو کی، مودی کی ٹرمپ سے ملاقات جی سیون اجلاس کی سائیڈ لائنز میں ہونا طے تھی۔

وکرم مسری کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جلد امریکا واپسی کے سبب مودی کی ملاقات نہیں ہو پائی۔ پہلگام حملے کے بعد ٹرمپ نے مودی کو تعزیتی ٹیلی فون بھی کیا تھا۔

بھارتی سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف سپورٹ کا اظہار بھی کیا تھا، پہلگام واقعے پر ٹیلی فونک رابطے کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی ٹیلی فونک گفتگو ہے، مودی نے ٹرمپ سے آپریشن سندور سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کا الزام لگاتے ہوئے 6 اور 7 مئی کی رات کو پاکستان پر حملہ کیا تھا جس میں پاکستانی شہری شہید ہوئے جبکہ اس دوران پاکستانی ایئر فورس نے رافیل سمیت 6 بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔

پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا اور بھارت میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جس میں بھارت کو شدید نقصان پہنچا۔

پاک بھارت جنگ میں پاکستان کے منہ توڑ جواب کے چند گھنٹوں پر بھی امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پاکستان اور بھارت میں سیز فائر کا اعلان کیا جسے پاکستان اور بھارت نے قبول کیا تاہم بھارت میں ٹرمپ کی جانب سے سیز فائر اعلان پر آوازیں اٹھتی رہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد بار پاک بھارت جنگ بندی کا کریڈٹ لیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے جنگ بندی کرائی اور اس خطے کو ایک بڑی تباہی سے بچایا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور بھارت

پڑھیں:

جی سیون اجلاس میں بھارت کو بڑی سبکی، نام اور پرچم منظر سے غائب کردیاگیا

اوٹاوا: جی سیون اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا، کینیڈا میں ہونے والے جی سیون اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کی موجودگی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی غیر حاضر رہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق بین الاقوامی میڈیا نے بھی جی 7 اجلاس کی کوریج میں بھارت کا نام اور پرچم منظر سے غائب کردیا، جی 7 اجلاس میں بھارت کو اس کے جارحانہ رویے کے پیش نظر سامنے نہیں لایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جی سیون اجلاس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مدعو کرنا صرف رسمی کارروائی ہے، اس سے قبل مودی کی کوششوں کے باوجود ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکاری کی پالیسیوں کے سبب بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا ئی کا سامنا کرنے پر بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں، آل انڈیا ترنمول کانگریس کے رہنما جواہر سرکار نے نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا۔

جواہر سرکار نے بھارتی وزیراعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی پہنچے ہی تھے کہ ٹرمپ اجلاس چھوڑ کر روانہ ہو گئے یہ محض اتفاق نہیں لگتا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملاقات سے انکار پر مودی اور بھارتی میڈیا شدید مایوس ہیں، بھارتی میڈیا نے ٹرمپ کے پاک بھارت جنگ بندی فیصلے کو تسلیم نہ کرتے ہوئے سخت رد عمل دیا تھا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عدم دلچسپی اور ملاقات سے انکار نے عالمی سطح پر نریندر مودی کی سیاسی ساکھ کو مزید کمزور کر دیا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  •  ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
  • مودی نے ٹرمپ سے کہا ہے بھارت پاکستان سے تنازع پر کبھی ثالثی قبول نہیں کریگا، وکرم مسری
  • ٹرمپ، مودی رابطہ: بھارتی وزیراعظم نے پاک بھارت تنازع پر امریکی ثالثی ماننے سے انکار کردیا، بھارت کا دعویٰ
  • پاک بھارت تنازع: مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی مسترد کردی، انڈیا کا دعویٰ
  • جی7 اجلاس،ٹرمپ کا مودی سے ملاقات سے انکار
  • جی سیون اجلاس میں بھارت کو بڑی سبکی، نام اور پرچم منظر سے غائب کردیاگیا
  • جی سیون اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا
  • جی 7اجلاس نے بھارت کو سفارتی سطح پر تنہا ثابت کردیا