علامہ شبیر میثمی کا دورہ کوئٹہ، علامہ جمعہ اسدی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
کوئٹہ میں اپنے دورے کے موقع پر علامہ شبیر میثمی علمدار روڈ پر واقع جامعہ امام صادق علیہ السلام پہنچے، جہاں انہوں نے علماء کرام اور طلباء سے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے جامعہ امام صادق علیہ السلام کوئٹہ کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی اور دیگر علماء سے ملاقات کی۔ کوئٹہ میں اپنے دورے کے موقع پر علامہ شبیر میثمی علمدار روڈ پر واقع جامعہ امام صادق علیہ السلام پہنچے۔ جہاں علامہ جمعہ اسدی و دیگر نے انکا استقبال کیا۔ علامہ شبیر میثمی نے جامعہ کے طلباء سے اہم خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیبت امام (عج) کے زمانے میں ہم سب منتظر ہیں، اس لئے طلباء کی ذمہ داریوں میں سب سے اہم ذمہ داری تقوی الٰہی کے بعد نظم و ضبط کے ساتھ معاشرے کی اصلاح کی تگ و دو کرنا ہے۔ مولائے متقیان امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے بھی فرمایا تقوی الٰہی اختیار کریں اور اپنے امور میں نظم و ضبط پیدا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں صرف اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاران ہی صیہونی ریاست سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ ہزاروں مسلمانوں کے قاتل کو آج سبق سکھانے کا وقت آ پہنچا ہے۔ ہم پاکستانی عوام ایران کے شانہ بشانہ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور رہیں گے۔ علامہ شبیر میثمی نے اس موقع پر تمام علماء کرام بالخصوص علامہ جمعہ اسدی کی محبتوں پر انکا شکریہ ادا کیا، اور دعا کی کہ اللہ تعالٰی مملکت خداداد پاکستان و انقلاب اسلامی کی حفاظت فرمائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ شبیر میثمی علیہ السلام
پڑھیں:
بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی
آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا
کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد سے بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی ساتھ ہی جوڈیشل مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب کرلی۔سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ بھی مارے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، ملزم 2016 سے بچوں اور بچیوں سے زیادتی کر کے ویڈیوز بناتا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔اس سے قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ پولیس نے ملزم شبیر کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا، جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی، جنسی زیادتی کی ویڈیوز موجود ہیں۔ دوران تفتیش ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی تھی۔