data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کو سرنڈر کرنے کے انتباہ کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھول جائے ایران کبھی سرنڈر کرے گا۔

خبر رساں ادارے  رائٹرز  کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکا کی کسی بھی فوجی کارروائی کے سنگین اور ناقابل تلافی نتائج ہوں گے،ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کی اپیل کو قبول نہیں کریں گے۔

یہ خامنہ ای کا جمعہ کے بعد پہلا باضابطہ ردعمل ہے، جب اسرائیل نے ایران پر بمباری شروع کی تھی اور انہوں نے سرکاری میڈیا پر نشر کی گئی ایک تقریر میں خطاب کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’امن یا جنگ ایران پر مسلط نہیں کی جا سکتی‘، دانشمند لوگ جو ایران، ایرانی قوم اور اس کی تاریخ کو جانتے ہیں، وہ اس قوم سے دھمکی آمیز زبان میں کبھی بات نہیں کریں گے، کیوں کہ ایرانی قوم ہتھیار نہیں ڈالے گی، دشمن مسلم ممالک میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے سنگین غلطی کی ہے جس کی اسے سزا ملے گی۔

امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکیوں کے حوالے سے خامنہ ای کا کہنا تھا کہ جو لوگ ایران کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ایرانی دھمکیوں کا اچھے طریقے سے جواب  دیتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سپریم لیڈر خامنہ ای

پڑھیں:

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
  • اسرائیل قطر میں دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: ٹرمپ
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • قطر اور یہودو نصاریٰ کی دوستی کی دنیا
  • میجر عدنان اسلم شہید قوم کے ہیرو ہیں، قربانی کبھی رائیگاں نہیں جائے گی، عاطف اکرام شیخ