حج کیسا رہا؟ سعودی وزارت نے ای سروے کا آغاز کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
سعودی عرب کی وزارت حج نے رواں سال حج کے بارے میں عازمین کے اطمینان کو جانچنے کےلیے ای-سروے کا آغاز کیا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق 1446 ہجری (2025) کے حج سیزن کےلیے عازمین کے اطمینان کا اندازہ لگانے کےلیے کئی زبانوں میں الیکٹرانک سروے شروع کیا گیا ہے۔
یہ سروے سعودی اور بین الاقوامی دونوں عازمین کے لیے ہے جس میں عازمینِ حج اپنی رائے اور تاثرات کا اظہار کرسکتے ہیں۔
اس سروے کا آغاز 9 زبانوں میں کیا گیا ہے جن میں عربی، انگریزی، ہسپانوی، فارسی، فرانسیسی، ہندی، مالے، ترکی اور چینی زبان شامل ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق یہ ای سروے زائرین کے تجربے کو ذاتی لحاظ سے جانچنے کے لیے اہم ہے جو اس حوالے سے مسلسل بہتری کے لیے وزارت کے عزم کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت حج کے مطابق تمام عازمینِ حج کے تاثرات سے آگاہی کا مقصد سروس کے معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امارات میں بھی دھوپ میں کام لینے پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) امارات میں دھوپ کے اوقات میں ملازمین سے کام لینے پر پابندی عائد کردی گئی جو 3 ماہ تک نافذ العمل رہے گی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں موسم گرما کے دوران کھلے آسمان تلے اور براہ راست دھوپ میں کام کرنے پر پابندی آج سے نافذ ہوگئی ہے۔ یہ پابندی 15 ستمبر تک جاری رہے گی۔ امارات کی وزارت انسانی وسائل اور اماراتائزیشن کے مطابق ہر سال نافذ کی جانے والی اس پابندی کا مقصد کارکنان کو شدید گرمی سے لاحق ہونے والی بیماریوں اور دیگر صحت کے خطرات سے محفوظ رکھنا ہے۔ پابندی کے تحت دوپہر ساڑھے 12بجے سے 3بجے تک کھلی جگہوں پر کام کرنا ممنوع ہوگا۔رپورٹ کے مطابق امارات یہ اقدام 21 سال قبل متعارف کرایا گیا تھا۔ وزارت نے کہا کہ خلاف ورزی کی اطلاع وزارت کے ٹول فری نمبر، ویب سائٹ یا سمارٹ ایپلی کیشن پر دی جا سکتی ہے۔یاد رہے کہ امارات میں دھوپ میں کھلے مقامات پر ڈیوٹی لینے والوں کے لیے سزائیں مقرر ہیں۔ حکومت فی کارکن 5 ہزار درہم جرمانہ مقرر کیے ہوئے ہے اور اس کی انتہائی حد 50 ہزار درہم ہے۔