وزارت خزانہ کے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ ایک ارب ڈالر کے فنانسنگ معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزارت خزانہ اور ایشیائی ترقیاتی بینک ( اے ڈی بی ) کے درمیان ایک ارب ڈالر کے فنانسنگ معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان نے اس پانچ سالہ مالیاتی سہولت کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دی ہے، جس میں دبئی اسلامی بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، ابوظہبی بینک، شارجہ اسلامی بینک، عجمان بینک اور ایچ بی ایل شامل ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ 5 سالہ ملٹی ٹرانچ معاہدہ اسلامی اور روایتی فنانسنگ پر مشتمل ہے، جس میں اسلامی فنانسنگ کا حصہ 89 فیصد اور روایتی فنانسنگ 11 فیصد ہے۔
معاہدے کو اے ڈی بی کی پالیسی بیسڈ گارنٹی سے جزوی تحفظ حاصل ہے، جس نے پاکستان کی عالمی مالیاتی منڈیوں میں دوبارہ شمولیت کو ممکن بنایا۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان کی مالی اصلاحات پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پونے تین سال بعد پاکستان کی مشرق وسطیٰ کے مالیاتی بازاروں میں واپسی ہوئی ہے، جس سے حکومت اور مشرق وسطیٰ کے بینکوں کے درمیان نئے مالی تعلقات کا آغاز ہوا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اے ڈی بی کی گارنٹی سے پاکستان کی عالمی منڈیوں میں دوبارہ شمولیت ممکن ہوئی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کی
پڑھیں:
رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ 1.81 ارب ڈالر سرپلس رہا: سٹیٹ بینک آف پاکستان
ویب ڈیسک: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے جاری مالیاتی اعداد و شمار میں انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 2024-25 کے پہلے 10 ماہ کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 1.81 ارب ڈالر سرپلس میں رہا ہے، جو معاشی استحکام کی جانب مثبت پیش رفت ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مئی 2025 میں جاری کھاتوں کا خسارہ 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا۔ ماہِ مئی کے دوران برآمدات کا حجم 2.43 ارب ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم 5.47 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 3.04 ارب ڈالر رہا۔
جعلی دودھ سپلائی کرنیوالی گاڑی پکڑی گئی، 550 لیٹر سفید محلول تلف
مزید اعداد و شمار کے مطابق، مئی میں تجارت، خدمات اور آمدن کا مجموعی خسارہ 3.99 ارب ڈالر رہا، جبکہ ورکرز کی ترسیلات زر 3.17 ارب ڈالر رہی جو ملکی معیشت کے لیے ایک اہم سہارا ثابت ہوئیں۔
مرکزی بینک کے مطابق مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں پاکستان نے دنیا سے 54 ارب ڈالر کا سامان درآمد کیا جبکہ 29 ارب ڈالر کا سامان برآمد کیا گیا، جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 24 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا۔
اس عرصے میں تجارت، خدمات اور آمدن کا مجموعی خسارہ 34.95 ارب ڈالر رہا، جبکہ ورکرز ترسیلات 34.89 ارب ڈالر تک پہنچیں، جو تقریباً خسارے کے برابر ہیں۔
لاہور؛ چینی اور درجہ دوم، سوم گھی، آئل کے سٹاک ختم، غریب طبقہ مشکلات کا شکار