چینی صدر کا اصلاحات و ترقی کو فروغ دینے کا مسلسل عزم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
چینی صدر کا اصلاحات و ترقی کو فروغ دینے کا مسلسل عزم WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
رواں سال چین کا “14 واں پانچ سالہ منصوبہ” پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا ، لہذا یہ جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرنے کے لئے ایک اہم سال ہے۔اس سال ، چینی صدر شی جن پھنگ کی حکمرانی کا ایک اہم نکتہ گہری اصلاحات اور کھلے پن سے ترقیاتی مسائل کو حل کرنا ہے۔
اندرون ملک معائنوں کے دوران “جامع اصلاحات کو گہرا کرنا اور کھلا پن” ایک ایسا لفظ ہے جس کا تذکرہ وہ بارہا کر چکے ہیں۔سال کے آغاز میں انہوں نے شمال مشرقی چین کے دوروں میں اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے احیاء کا انحصار اصلاحات اور کھلے پن پر ہے۔ مارچ میں صوبہ گوئی چو میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزید گہری اصلاحات اور کھلے پن کو محرک قوت کے طور پر فروغ دیا جانا چاہیئے ۔
صوبہ یون نان میں صدر شی نے اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فعال طور پر فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ،اور جولائی میں صوبہ شان شی میں انہوں نے نشاندہی کی کہ وسائل پر مبنی معیشت کی تبدیلی کے لئے ایک قومی جامع معاون اصلاحاتی پائلٹ زون کی تعمیر ضروری ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ صدر شی جن پھنگ نے کئی اہم مواقع پر دنیا کو اصلاحات اور کھلے پن کو وسیع پیمانے پر گہرا کرنے کے چین کے پختہ عزم اور طاقتور اقدامات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے نجی کاروباری شخصیات سے بات چیت کرتے وقت”نجی معیشت کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پالیسیوں اور اقدامات کو مضبوطی سے نافذ کرنے” پر زور دیا ، مرکزی مالیاتی اور اقتصادی کمیشن کے چھٹے اجلاس میں ایک متحدہ قومی مارکیٹ کی تعمیر پر زور دیا، اوربین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “چین کے کھلے پن کے دروازے وسیع سے وسیع تر ہوں گے، اور غیر ملکی سرمائے کے استعمال کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی تبدیل ہوگی”۔
چودہویں پانچ سالہ منصوبے پر عمل درآمد کے اہم تاریخی موڑ پر
صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ منصوبہ بندی کے اہداف اور کاموں پر عمل درآمد کو تیز کرتے ہوئے سائنسی طور پر پندرہواں پانچ سالہ منصوبہ تشکیل دیا جائے اور وہ ذاتی طور پر خود اس حوالے سے کافی مصروف بھی رہے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر“سرسبز پہاڑ اور صاف پانی انمول اثاثہ ہیں” کے تصور کی عالمی اہمیت پر خصوصی سمپوزیم کا انعقاد “سرسبز پہاڑ اور صاف پانی انمول اثاثہ ہیں” کے تصور کی عالمی اہمیت پر خصوصی سمپوزیم کا انعقاد چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور سے روانہ ہونے والی مال بردار ٹرینوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ایف بی آر کا سیلز ٹیکس میں بے ضابطگیوں پر ایکشن، 11 ہزار سے زائد کمپنیوں کو نوٹسز جاری پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر پاکستان کو ریکوڈک منصوبے کےلئے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش امریکا کیساتھ تجارتی معاہدے کے اثرات، 100 انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 41 سے اوپر بند ہواCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
’جیو نیوز‘ گریبوزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم نے میکرو اکنامک استحکام میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر پاور اویس لغاری، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ سمیت اکنامک ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت میں بنیادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم نے میکرو اکنامک استحکام سے متعلق اہم کام کیا ہے، ہماری معاشی سمت درست ہے، اثرات آپ کے سامنے ہیں، ہمارا ہدف پائیدار معاشی استحکام یقینی بنانا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ معاشی استحکام کی توثیق ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لیے بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں، پنشن اصلاحات، رائٹ سائزنگ بھی بنیادی اصلاحات کا حصہ ہیں۔ چین، امریکا اور خلیج تعاون کونسل نے ہماری مدد کی۔
ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، چیئرمین ایف بی آراس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
راشد لنگڑیال نے کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔
اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی: وزیر توانائی اویس لغاریوزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرض میں کمی کےلیے 1200 ارب روپے کا قرض معاہدہ کیا، ایک سال میں گردشی قرضے میں 700 ارب روپے کی کمی لائی، گردشی قرضے کے خاتمے سے متعلق مؤثر پلان بنایا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس نے نمایاں کام کیا، اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی، گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمت میں ساڑھے 10 فیصد تک کمی کی ہے، توانائی کے شعبے کو جدید خطور پر استوار کر رہے ہیں۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ جہاں موقع ملا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، آٹومیٹنگ میٹرنگ میں صارفین کو پری پیڈ کی سہولت بھی میسر ہوگی، توانائی کے شعبے کے تکنیکی مسائل کو حل کر کے اربوں روپے کی بچت کی۔