ٹیکس چوروں کی مدد کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی: اصلاحات نافذ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز قوانین سے متعلق بڑی اصلاحات نافذ کر دی گئیں۔ وزارت خزانہ کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیکس چوری میں مدد کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہو گی۔ مال کی نقل و حرکت پر مکمل نگرانی کیلئے کارگو ٹریکنگ سسٹم اور ای بلٹی قوانین لاگو ہوں گے۔ کارگو کی نقل و حرکت پر ڈیجیٹل بل کی غلطی پر جرمانہ ہو گا۔ کیش آن ڈلیوری پر کورئیر اور آن لائن ادائیگی پر ٹیکس کٹوتی کی ذمے داری بنکوں کی ہو گی۔ ملک کے اندر یا باہر ڈیجیٹل فروخت کرنے والوں کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہونا ہو گا۔ غیر رجسٹرڈ کاروبار کرنے والوں کے اکاؤنٹس‘ کاروبار اور جائیدادیں سیل ہوں گی۔ شفافیت کیلئے سیلز ٹیکس انوائس کا ریئل ٹائم کا اندراج لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پولٹری سیکٹر پر چوزوں کی پیدائش پر 10 روپے ایف ای ڈیل لاگو ہو گی۔ پلاٹوں کی منتقلی پر عائد ایف ای ڈی ختم کر دیا گیا۔ ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف ڈیجیٹل سراغ رسانی لازمی قرار دی گئی ہے۔ جعلی سگریٹ اور مشروبات ڈلیور کرنے والوں کی گاڑیاں اور مال ضبط ہو گا۔ فاٹا اور پاٹا کے صنعتی یونٹس پر سیلز ٹیکس 2025ء سے 2029ء تک بتدریج بڑھے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرنے والوں کے
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔