حوالہ ہنڈی کے خلاف بلوچستان میں بڑی کارروائی؛ کروڑوں کی غیر قانونی کرنسی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
حوالہ ہنڈی کے خلاف بلوچستان میں ایک بڑی کارروائی کے دوران کروڑوں روپے مالیت کی غیر قانونی کرنسی برآمد کرلی گئی۔
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجا کی ہدایت پر ملک بھر میں حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج نیٹ ورکس کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جس کے تحت ایف آئی اے بلوچستان زون نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اہم کارروائی انجام دی ہے۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل چمن نے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم عبدالعہد کو چمن سے گرفتار کر لیا، جس کے قبضے سے 3 لاکھ سعودی ریال اور 2900 امریکی ڈالر برآمد کیے گئے ہیں، جن کی مجموعی مالیت پاکستانی کرنسی میں 2 کروڑ 34 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔
کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے غیر قانونی کرنسی کے لین دین سے متعلق اہم شواہد بھی برآمد کیے گئے، جب کہ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم کرنسی کی ملکیت اور ذرائع سے متعلق حکام کو کوئی تسلی بخش جواب فراہم نہ کر سکا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، جب کہ حوالہ ہنڈی نیٹ ورکس کے دیگر عناصر تک رسائی کے لیے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔
ایف آئی اے نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک بھر میں غیر قانونی کرنسی نیٹ ورکس کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حوالہ ہنڈی ایف آئی اے
پڑھیں:
قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف سے متعلق الزامات، پی سی بی کا قانونی کارروائی کا اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی، کپتان سلمان علی آغا اور کوچنگ اسٹاف کے ایک رکن سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے الزامات کو بے بنیاد، من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ تربیتی یا پریکٹس سیشنز کے دوران ایسا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ افواہیں مکمل طور پر جھوٹی اور من گھڑت ہیں، جن کا مقصد قومی ٹیم کے اندر بداعتمادی پیدا کرنا اور ٹیم کے اتحاد و وقار کو نقصان پہنچانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی سے اختلافات، قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن مستعفی
ترجمان پی سی بی کے مطابق یہ ایک منظم اور بددیانتی پر مبنی مہم ہے، جس کا مقصد نہ صرف کھلاڑیوں کی پیشہ ورانہ ساکھ کو متاثر کرنا ہے بلکہ پوری ٹیم کے ماحول کو خراب کرنا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر یہ دعویٰ کیا گیا کہ قومی ٹیم کے اندرونی ماحول میں کشیدگی پیدا ہوئی ہے، اور مبینہ طور پر ایک سینئر کھلاڑی، کپتان اور کوچنگ اسٹاف کے درمیان تلخ کلامی یا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ان دعوؤں کو بنیاد بنا کر ٹیم مینجمنٹ پر بھی سوالات اٹھائے گئے، جس پر کرکٹ مداحوں میں چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں۔ تاہم پی سی بی نے ان دعوؤں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ سب من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم میں اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، پی سی بی
پی سی بی نے اعلان کیا ہے کہ ان الزامات کو پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں ہتک عزت اور سائبر کرائمز سے متعلق دفعات کے تحت مقدمات شامل ہوں گے۔ ایسے تمام افراد یا گروہوں کو قانون کے مطابق جواب دہ بنایا جائے گا جو اس جھوٹی مہم کا حصہ بنے۔
بورڈ نے عوام، میڈیا نمائندوں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ غیر مصدقہ اور غیر ذمہ دارانہ مواد کی تشہیر سے گریز کریں۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کھلاڑیوں، اسٹاف اور قومی ٹیم کے تقدس کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اختلاف پاکستان پی سی بی قومی ٹیم کارروائی کرکٹ