بیرونِ ملک سے ڈیجیٹل آرڈر کی گئی اشیا و خدمات پر ٹیکس معطل
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اعلان کیا ہے کہ بیرونِ ملک سے ڈیجیٹل طور پر آرڈر کی گئی اشیا اور خدمات پر یکم جولائی 2025 سے ڈیجیٹل آمدنی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم
بدھ کے روز جاری کردہ نوٹیفکیشن SRO 1366(I)/2025 کے مطابق، ایف بی آر نے ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز ٹیکس ایکٹ 2025 کے سیکشن 15 کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ بیرونِ ملک سے کسی بھی شخص کی جانب سے ڈیجیٹل طور پر فراہم کی جانے والی اشیا یا خدمات پر مذکورہ ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: تاجروں کا دباؤ یا پالیسی میں نرمی؟ ایف بی آر کا اہم اعلان سامنے آگیا
یہ نوٹیفکیشن یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد عالمی ڈیجیٹل تجارت کو سہولت فراہم کرنا اور بیرونِ ملک سے فراہم کی جانے والی خدمات پر دوہرا ٹیکس عائد ہونے سے بچاؤ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آر بیرون ملک ڈیجیٹل آرڈر فیڈرل بورڈ آف ریونیو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر بیرون ملک ڈیجیٹل آرڈر فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ڈیجیٹل ایف بی آر خدمات پر ملک سے
پڑھیں:
پاک امریکا تجارتی معاہدہ اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزارت خزانہ
اسلام آباد:وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاک امریکا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں میں اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا ہے، جس کا مقصد دو طرفہ تجارت کا فروغ ، منڈی تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ پیشرفت وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی امریکی سیکرٹری کامرس (وزیر تجارت) ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے ( یو ایس ٹی آر) جیمیسن گریر سے ملاقات کے دوران ہوئی، جس میں سیکرٹری کامرس جواد پال اور امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے۔
اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک امریکا تجارتی معاہدے کے نتیجے میں باہمی ٹیرف خاص طور پر امریکا میں پاکستانی مصنوعات پر لگنے والے ٹیرف میں کمی آئے گی۔ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان اہم اقتصادی شعبوں خاص طور پر توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کے آغاز کا باعث بنے گا۔
یہ معاہدہ ریاست ہائے متحدہ کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے خصوصاً ان تعلقات کو امریکی ریاستوں تک بڑھانے کے حوالے سے جاری کوششوں میں معاون ثابت ہوگا۔ اس کے تحت دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی منڈیوں تک بہتر رسائی میسر آئے گی۔
مزید برآں معاہدے سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔یہ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کی قیادت کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تجارت اور سرمایہ کاری روابط کو مضبوط بنانے کے لیے تمام کوششوں کو برؤے کار لانے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔