پاکستان کی فاطمہ نسیم نے چھٹا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کی نامور مارشل آرٹس کھلاڑی فاطمہ نسیم نے اپنی صلاحیتوں کا ایک اور ناقابلِ یقین مظاہرہ کرتے ہوئے چھٹا گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
11 سالہ فاطمہ نے صرف ایک منٹ میں دونوں ہاتھوں میں انڈا تھام کر 302 پنچز (Full-Extension Punches) لگا کر نہ صرف رفتار بلکہ درستی اور کنٹرول کا شاندار مظاہرہ پیش کیا۔
اس دوران انڈے میں معمولی سی دراڑ بھی کوشش کو ناکام بنا سکتی تھی لیکن فاطمہ نے مکمل اعتماد اور مہارت سے یہ چیلنج مکمل کیا۔
فاطمہ نے پچھلا عالمی ریکارڈ جو 250 پنچز پر مشتمل تھا، توڑ کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈز نے ان کی کامیابی کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہوئے اپنی ویب سائٹ پر شائع کر دیا ہے۔
فاطمہ نے صرف سات سال کی عمر میں اپنا پہلا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا تھا اور وہ اب تک چار بار بھارتی ریکارڈ ہولڈرز کو شکست دے چکی ہیں جن میں کئی مارشل آرٹس انسٹرکٹرز بھی شامل ہیں۔
اس شاندار کامیابی کے بعد فاطمہ نسیم نے یہ ریکارڈ پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر اور پاک فوج کے نام کیا۔
فاطمہ نے وزیراعظم شہباز شریف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گنیز ورلڈ ریکارڈ فاطمہ نے
پڑھیں:
کابینہ نے قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دیدی: شزا فاطمہ
شزا فاطمہ—فائل فوٹووفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک ڈیجیٹل انقلاب ہے، یہ پالیسی پاکستان کو ترقی، خوش حالی اور خود مختاری کی راہ پر گامزن کرے گی۔
شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان، ایس آئی ایف سی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں، یہ صرف ایک پالیسی نہیں بلکہ پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔
وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں شوق نہیں کہ انٹرنیٹ بند ہو اور نہ میرے پاس انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی بٹن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اے آئی پالیسی صحت، تعلیم، معیشت، صنعت اور تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں انقلاب لائے گی، وزیرِ اعظم کے نیشنل ڈیجیٹل نیشن پاکستان وژن کے تحت یہ نیشنل اے آئی پالیسی تیار کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسی کا مقصد ہر شہری کو اے آئی کے فوائد سے مستفید کرنا ہے، نوجوانوں کے انقلابی آئیڈیاز اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے اے آئی فنڈ قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت تعلیمی اداروں میں مہارت اور ری اسکلنگ پر خصوصی توجہ دی جائے گی، پالیسی میں سائبر سیکیورٹی کے بڑھتے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کی گئی ہے۔
شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ ہر شہری بالخصوص خواتین اور بچوں کے ڈیٹا اور ڈیجیٹل سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، حکومت ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ سمیت اے آئی انفرااسٹرکچر کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری لا رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کو ڈیٹا ٹرانزٹ حب بنانے کے لیے پاک چین ڈیٹا ٹرانزٹ آپریشنلائز کیا جا چکا ہے۔