کابینہ نے قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دیدی: شزا فاطمہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
شزا فاطمہ—فائل فوٹو
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ ایک ڈیجیٹل انقلاب ہے، یہ پالیسی پاکستان کو ترقی، خوش حالی اور خود مختاری کی راہ پر گامزن کرے گی۔
شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان، ایس آئی ایف سی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں، یہ صرف ایک پالیسی نہیں بلکہ پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔
وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں شوق نہیں کہ انٹرنیٹ بند ہو اور نہ میرے پاس انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی بٹن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اے آئی پالیسی صحت، تعلیم، معیشت، صنعت اور تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں انقلاب لائے گی، وزیرِ اعظم کے نیشنل ڈیجیٹل نیشن پاکستان وژن کے تحت یہ نیشنل اے آئی پالیسی تیار کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پالیسی کا مقصد ہر شہری کو اے آئی کے فوائد سے مستفید کرنا ہے، نوجوانوں کے انقلابی آئیڈیاز اور اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لیے اے آئی فنڈ قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی کے تحت تعلیمی اداروں میں مہارت اور ری اسکلنگ پر خصوصی توجہ دی جائے گی، پالیسی میں سائبر سیکیورٹی کے بڑھتے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کی گئی ہے۔
شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ ہر شہری بالخصوص خواتین اور بچوں کے ڈیٹا اور ڈیجیٹل سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا، حکومت ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ سمیت اے آئی انفرااسٹرکچر کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری لا رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کو ڈیٹا ٹرانزٹ حب بنانے کے لیے پاک چین ڈیٹا ٹرانزٹ آپریشنلائز کیا جا چکا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ شزا فاطمہ اے ا ئی نے کہا کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔